جمعرات 30؍ربیع الاول 1444ھ27؍اکتوبر 2022ء

ارشد شریف کے واقعے میں تھرڈ پارٹی ملوث ہوسکتی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے واقعے میں تھرڈ پارٹی ملوث ہوسکتی ہے، ہمارے پاس ارشد شریف سے متعلق اطلاعات ہیں لیکن ابھی سامنےنہیں رکھ رہے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ جو اطلاعات بڑے وثوق سے شیئر کرسکتے تھے وہ شیئر کردیں، تحقیقات کے بغیر کسی منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکتے۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ رانا ثناء نے جو بات کی اس پر تبصرہ نہیں کرسکتا، ہم نےکسی بھی اعتراض سے پہلےفیصلہ کرلیاتھا آئی ایس آئی، ایم آئی تحقیقات کا حصہ نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف مجھ سے اور ادارے کے لوگوں سے رابطے میں تھے، انہوں نے مجھ سے یا ادارے میں کسی سے بھی تھریٹ کی بات نہیں کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جب خیبرپختونخوا حکومت نے تھریٹ الرٹ جاری کیا تو ہماری تحقیق کے مطابق ایسا کچھ نہیں تھا۔

وفاقی وزیر برائے خارجی اُمور بلاول بھٹو زرداری نے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا ہے کہ ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا۔

لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف قتل کیس کی غیرجانبدار تحقیقات بہت ضروری ہیں۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ہم مطمئن نہیں اسی لیے حکومت نے انکوائری ٹیم بنائی ہے۔

اگر آپ کی نظر میں سپہ سالار غدار ہے تو اس کی ملازمت میں توسیع کیوں دینا چاہتے تھے، ڈی جی آئی ایس آئی

لیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے مزید کہا کہ ارشد شریف یہاں تھے تو ان کا ادارے سے رابطہ بھی تھا، جب وہ باہر گئے تب بھی انہوں نے رابطہ رکھا۔ ارشد شریف واپس آنے کی خواہش رکھتے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ اپنے کینیا میں ہم منصب سے رابطے میں ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.