بدھ6؍ربیع الثانی 1444ھ 2؍نومبر 2022ء

ارشد شریف کینیا کیسے پہنچے تھے؟ حقائق سامنے آگئے

سینئیر صحافی اور اینکر ارشد شریف کینیا کیسے پہنچے؟ اور وہاں کتنے دن گزارے؟ جیو نیوز کی ٹیم حقائق کی تلاش میں نیروبی پہنچ گئی۔

ارشد شریف قتل کیس میں حقائق کی تلاش کیلئے جیو نیوز کی ٹیم نیروبی پہنچی ہے۔

کینیا پولیس کے مطابق متوفی ارشد شریف کے ڈی جی 200 ایم میں سوار تھے، اُن کی گاڑی پولیس ناکے پر رکنے کے بجائے آگے بڑھ گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ کی، جس میں مقتول پہلے زخمی ہوئے اور پھر دم توڑ گئے۔

کینین حکام کا کہنا ہے کہ ارشد شریف دبئی سے ویزا لے کر آئے تھے، آن ارائیول ویزا نہیں لیا تھا، ارشد شریف کو وقار احمد نے اسپانسر کیا تھا۔

کینین حکام کے مطابق ارشد شریف نیروبی میں ایک بلڈنگ کے ٹاپ فلور پر مقیم تھے، ارشد شریف نے کینیا کے ویزے کیلئے اسپانسر، ایڈریس اور ریٹرن ٹکٹ کی تفصیلات فراہم کی تھیں۔

نیروبی میں کینیڈا اور پاکستانی حکام نے ارشد شریف سے متعلق رابطہ کرنے پر تصدیق کردی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ بندی پاکستان میں ان لوگوں نے کی جن کو یہ سُوٹ کرتا ہے۔

ارشد شریف نے8 اگست کو دبئی سے کینیا کے ویزے کیلئے اپلائی کیا، وہ  20 اگست کو کینیا پہنچ گئے تھے، ارشد شریف نے نیروبی میں دو ماہ اور تین دن گزارے۔

واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو 22 اور 23 اکتوبر کی رات  کینیا میں قتل کردیا گیا تھا۔

ارشد شریف کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا میں گولی ماری گئی۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے گاڑی چوری کی اطلاع پر علاقے کی ناکہ بندی کی ہوئی تھی۔

کینیا پولیس کے مطابق متوفی ارشد شریف کے ڈی جی 200 ایم میں سوار تھے، اُن کی گاڑی پولیس ناکے پر رکنے کے بجائے آگے بڑھ گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ کی، جس میں مقتول پہلے زخمی ہوئے اور پھر دم توڑ گئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.