بدھ29؍ربیع الاول 1444ھ26؍اکتوبر 2022ء

ارشد شریف کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین

کینیا میں قتل ہونے والے پاکستانی سینئر صحافی و اینکر ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کے دوران ایکسرے اور سی ٹی اسکین کیا گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے ارشد شریف کی میت کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین کرنے کا فیصلہ کیا۔

جس کے بعد ارشد شریف کی میت کو ایکسرے ڈپارٹمنٹ منتقل کیا گیا جہاں ایکسرے مکمل ہونے کے بعد سی ٹی اسکین کیا گیا۔

اس سے قبل مقتول ارشد شریف کی میت پوسٹ مارٹم کے لیے قائدِ اعظم اسپتال سے پمز اسپتال منتقل کی گئی تھی۔

پاکستانی سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کینیا کا میڈیا نئی پولیس رپورٹ سامنے لایا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ روکے جانے پر کار سے جی ایس یو آفیسرز پر فائرنگ کی گئی۔

واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو کینیا میں قتل کیا گیا۔

واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا میں گولی ماری گئی۔

ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن گئے تھے اور پھر کینیا چلے گئے تھے۔

پاکستانی سینئر صحافی و ٹی وی اینکر ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل پر کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ارشد شریف کی گاڑی ان کا رشتے دار چلا رہا تھا، مگادی ہائی وے پر پولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈ بلاک کیا تھا۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارشد شریف کی کار روڈ بلاک ہونے کے باوجود نہیں رکی، پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پر فائرنگ کی۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کار پر 9 گولیاں فائر کی گئیں، جن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی۔

صحافی ارشد شریف کی کینیا میں موت کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز وزارتِ داخلہ نے ٹیم تشکیل دی تھی جس کی اب تشکیلِ نو کر دی گئی ہے۔

پاک فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) نے گزشتہ روز صحافی ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر حکومتِ پاکستان کو خط لکھا تھا جس میں گزارش کی گئی تھی کہ ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

حکومتِ پاکستان کو لکھے گئے خط میں جی ایچ کیو نے ارشد شریف کے معاملے پر کمیشن بنانے کی استدعا کی تھی۔

خط میں جی ایچ کیو نے استدعا کی تھی کہ معاملے کا الزام اداروں پر لگانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔

صحافی ارشد شریف کی کینیا میں موت کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز وزارتِ داخلہ نے ٹیم تشکیل دی تھی جس کی اب تشکیلِ نو کر دی گئی ہے۔

صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی دو رکنی ٹیم میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر اطہر وحید شامل ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم میں ڈپٹی ڈی جی آئی بی عمر شاہد حامد بھی شامل ہیں۔

وزارتِ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کینیا روانہ ہوگی اور اپنی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو پیش کرے گی۔

کینیا پولیس نے یہ تسلیم کیا تھا کہ ارشد شریف کو شناخت میں غلطی پر سر پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

پاکستانی سینئر صحافی و ٹی وی اینکر ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل پر کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی۔

سینئر صحافی و اینکر ارشد شریف کی میت گزشتہ رات اسلام آباد پہنچا دی گئی تھی۔

ایئر پورٹ پر مقتول ارشد شریف کے اہلِ خانہ نے ان کی میت کو وصول کیا جس کے بعد میت اسلام آباد کے نجی اسپتال کے سرد خانے منتقل کر دی گئی تھی۔

کینیا میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق سینئر صحافی و اینکر ارشد شریف کے اہلِ خانہ کے مطالبے پر مقتول کا آج پاکستان میں بھی پوسٹ مارٹم ہو رہا ہے۔

اس ضمن میں ارشد شریف کے اہلِ خانہ نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی پولیس اور انتظامیہ پوسٹ مارٹم کے انتظامات کرائے، اس سلسلے میں ڈاکٹرز کی 3 رکنی ٹیم تشکیل دی جائے۔

ارشد شریف کی والدہ نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران سینئر سرجن بھی موجود ہوں۔

فیملی ذرائع کے مطابق ارشد شریف کی نمازِ جنازہ کل (جمعرات کو) دن 2 بجے شاہ فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین ایچ الیون کے قبرستان میں کی جائے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.