اس سال کے لیے ادب کا نوبیل انعام فرانسیسی مصنفہ اینی ارنو کے نام رہا، انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کے تجربات کو فکشن کا روپ دیا۔
اینی ارنو نے فرانس میں عورت کی شناخت کے لیے سیمون دابوار کی روایت کو اور آگے بڑھایا، اینی ارنو فرانس کے نوبیل انعام یافتہ ادیبوں سارتر، البیر کامیو اور آندرے ژید کی صف میں شامل ہو گئیں۔
فرانسیسی مصنفہ اینی ارنو یکم ستمبر 1940ء کو پیدا ہوئیں، ان کی شہرت کا آغاز 1984ء میں ان کے ناول آمینز پلیس سے ہوا جس پر انہیں فرانس کا ایک ادبی انعام ملا، اس کے بعد بھی انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف واقعات اور ذاتی یادداشتوں کو فکشن بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
سیمون دبوار نے عورت کی شناخت کے حوالے سے بھی ایک اہم روایت کو آگے بڑھایا، اینی ارنو اور دوسری خاتون مصنفین بھی اس روایت کو لے کر آگے بڑھیں اور اپنے ذاتی تجربات کو اپنے فکشن میں کھل کر بیان کیا۔
اینی ارنو سے پہلے 14 فرانسیسی ادیبوں کو یہ ایوارڈ مل چکا ہے اور اب اینی ارنو اس فہرست میں شامل ہو چکی ہیں جن میں روماں رولاں، اناطول فرانس، ہنری برگساں، آندرے ژید، البیر کامیو اور ژاں پال سارتر جیسے عظیم نام شامل ہیں۔
Comments are closed.