پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک کے اداروں کے ساتھ ایک پیج پر رہنا چاہتے ہیں، سیاسی جماعتیں لوگوں کی مرضی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ غیر منتخب ادارے لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے، ادارے ایک پیج پر نہ ہوں تو ملک نہیں چل سکتا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ کل ملک بھر میں لوگ عمران خان سے اظہارِ یک جہتی کے لیے باہر نکلے، الیکشن کمیشن کے فیصلے بند کمروں میں ہوتے ہیں، عوام کے پیسے لگوا کر کہتے ہیں کہ اب الیکشن نہیں ہوں گے، الیکشن کمیشن میں انتظامی بحران ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ان کی ٹیم کی نالائقی کی وجہ سے بحران ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 2 دن قبل کہہ دیا کہ اب الیکشن نہیں ہوں گے، سپریم جوڈیشل کونسل میں ممبر ای سی پی کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہوا ہے، ابھی تک ہمارا ریفرنس سنا ہی نہیں گیا۔
پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ جن علاقوں میں ضمنی انتخابات ہونے تھے وہاں سیلاب نہیں تھا، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے خصوصی عینک پہنی تھی جس سے انہیں سیلاب نظر آیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے جس دن حلف اٹھانا تھا اسی دن ان پر فردِ جرم لگنی تھی، انصاف ہوتے نظر بھی آنا چاہیے، ہم کچھ کہتے ہیں تو کہا جاتا ہے توہین ہو گئی۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت کی کمر ٹوٹ چکی ہے، عوام کو مفتاح اسماعیل کئی ماہ سے رلا رہے ہیں، کوئی ایک پریس کانفرنس بتا دیں جس میں مفتاح اسماعیل نے ریلیف کا اعلان کیا ہو، اس حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا ہی نہیں، آج بخار کی گولی نہیں مل رہی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ توہینِ مذہب اور دہشت گردی کے مقدمات ماضی میں کسی حکومت نے نہیں بنائے، اگر ان مقدمات کو اتنا نارمل کر دیں گے تو اس سے اصل کیسز متاثر ہوں گے، آج عمران خان دوسری بڑی ٹیلی تھون کرنے جا رہے ہیں، 5 میں سے 3 ارب روپے جمع ہو چکے، 1 ارب روپے سندھ میں جائیں گے، یہ رقم پنجاب اور خیبر پختون خوا کے بینک اکاؤنٹس میں جمع ہو چکی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے تباہی زیادہ ہے، پنجاب اور خیبر پختون خوا کی حکومتوں نے زیادہ بہتر انتظامات کیے تھے، سندھ میں 14 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جتنا پیسہ ڈیموں کے نام پر لیا گیا سب کرپشن کی نذر ہوا۔
Comments are closed.