پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں کی نیوٹریلِٹی مشکوک ہے، اب بھی اداروں کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ سازش میں ملوث ہیں۔
ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں۔ پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی کو نکالا جاسکتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں نکالا جاسکتا۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی اجلاس کا بار بار حوالہ دیا جارہا ہے، اداروں کو آگے آکر وضاحت کرنی چاہیے ۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم نےغداری کی ہے تو ثبوت لائے جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ کیا آرمی چیف نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے منٹس دیکھے اور دستخط کیے، کیا کمیٹی نے منٹس کی منظوری دی کہ بیرونی سازش ہوئی اور ہم غدار ہیں۔
Comments are closed.