اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہائی پروفائل کیسز میں پیشیوں، احتجاج اور دھرنے کے دوران موبائل، انٹرنیٹ و میٹرو سروس معطل کرنے کے خلاف کیس کی سماعت مقرر کرنے کی ہدایت دے دی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر اعتراضات کی سماعت کی جس کے دوران درخواست گزار کے وکیل سراج احمد ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ آپ کی درخواست پر اعتراض ہے، درخواست میں آپ نے مانگا کیا ہے؟
وکیل سراج احمد نے جواب دیا کہ جب بھی کوئی احتجاج یا مسئلہ ہو تو موبائل سروس بلاک ہو جاتی ہے، انٹرنیٹ نہ ہونے سے کاروباری حضرات اور طلباء کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وی آئی پی پیشیوں اور احتجاج کی کال پر میٹرو سروس بند کر دی جاتی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے جواب سن کر کہا کہ ایک بات یاد رکھیں پروفیشنل وکیل غصّہ نہیں کرتا، قانون اور قاعدے سے چلنا ہوتا ہے، پہلے درخواست پر اعتراضات دور ہونے دیں پھر تفصیل سے مسئلہ سنیں گے۔
یاد رہے کہ درخواست گزار نے چیئر مین پی ٹی آئی کی 9 مئی کو گرفتاری کے بعد درخواست دائر کی تھی۔
دراخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے درخواست گزار کی ملاقات کے لیے انتظام کیا جائے، چیئرمین پی ٹی آئی کو ان کی مرضی کی میڈیکل سہولت فراہم کی جائے۔
درخواست میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن، احتجاج اور ہائی پروفائل پیشیوں کے موقع پر موبائل، انٹرنیٹ اور میٹرو سروس بحال رکھنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
Comments are closed.