کشمیر پریمیئر لیگ کی ٹیم باغ اسٹالیئنز کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ میں ابھی اتنا بوڑھا نہیں ہوا کہ مجھے سینئرز میں شمار کیا جائے لیکن میں سمجھتا ہوں تمام ٹیموں میں شامل کھلاڑی ایک دوسرے کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
شان مسعود نے کہا کہ خواہش ہے کہ کے پی ایل مظفر آباد کے ساتھ کشمیر کے دیگر خوبصورت شہروں میں بھی ہو جہاں اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرے ہوں تمام کھلاڑی پاکستانی ، کشمیری اور غیر ملکی کھیلیں۔
ٹیسٹ کرکٹر شان مسعود نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مظفر آباد کی خوبصورت جگہ اور اچھے گراؤنڈ میں کرکٹ کو انجوائے کر رہے ہیں ،بہت اچھے ماحول میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کی پچز اچھی ہیں، ہوٹل قریب ہے اور بہت اچھی جگہ پر ہے یہاں سب سے اچھی چیز گراونڈ کا ویو ہے جہاں تین طرف سے پہاڑ نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ایل کے منتظمین لیگ کی مزید بہتری پر ضرور کام کر رہے ہوں گے ،خواہش ہے کہ کشمیر کے دوسرے شہروں میں بھی میچز ہوں اور مکمل کراؤڈ ہو ،کے پی ایل میں اگلی مرتبہ سب پاکستانی ، انٹرنیشنل اور کشمیری کھلاڑی ہوں۔
شان مسعود نے اپنے بیٹنگ اسٹائل کو تبدیل کیا ہے اور وہ جارحانہ انداز میں بھی کامیاب ہیں، اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ کوشش یہی ہوتی ہے کہ ہر فارمیٹ کو اس کی ضرورت کے مطابق کھیلوں ،ہر فارمیٹ کا اپنا انداز ہوتا ہے اس کو اسی کے مطابق کھیلنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی ہے کہ مجھے مختلف ڈریسنگ رومز ملے پی ایس ایل ہو یا ڈومیسٹک کی ٹیم یا کوئی اور ٹیم ، مجھے اپنی کمزوریوں کا پتہ چلتا رہا۔
Comments are closed.