
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک مسائل میں گھرا ہوا ہے، اب دنیا آپ کو قرض نہیں دیتی، دینا بھی نہیں چاہتی۔
لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شہباز شریف کو باگ ڈور ملی تو پاکستان کے پاس ساڑھے 10 ارب ڈالر تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اپریل میں 3 ارب ڈالر ادائیگیوں میں مزید کم ہوگئے، آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہ جاتے تو دیوالیہ ہو جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں پتہ نہیں تھا حکومت میں رہیں گے یا نہیں، آئی ایم ایف نگراں حکومت سے بات نہیں کرتی اس لیے حکومت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مزید رقم ادھار لینے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم خیالی دنیا میں نہیں رہ سکتے، حکومت میں آنے سے پہلے ہمیں مسائل کا پتہ تھا۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ پاکستان کا اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9 سے 9.25 فیصد ہے، پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی 15 فیصد کرلیں تو ہر جگہ پیسے نہیں مانگنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تجارتی خسارہ بہت زیادہ ہے، اس تجارتی خسارے میں ملک نہیں چل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف ٹیکسٹائل برآمدات ہوتی ہیں، ہمیں مزید شعبوں میں برآمدات پر جانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئلہ ہمیشہ 50 سے 70 ڈالر کا تھا، اب 300 ڈالر کا ہوچکا ہے۔
Comments are closed.