عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ موجودہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ ابھی کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کی ضرورت ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اعلیٰ آمدنی والے ممالک میں لوگوں کو کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانےسے پہلے دنیا بھر کے تمام کمزور لوگوں کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جائے۔
عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نےجنیوا نیوز کانفرنس میں عالمی وبا کوروناوائرس کے خلاف تحفظ بڑھانے کے لیےکورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کی ضرورت کے بارے میں بتایاکہ’ہم واضح طور پر یقین رکھتے ہیں کہ موجودہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ بوسٹرڈوز کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے مزید کہاکہ’ اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت تھی۔‘
جبکہ عالمی ادارہ صحت کے سینئر مشیر بروس آئلورڈ نے اعلیٰ آمدنی والے ملکوں میں بوسٹر ڈوز لگائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایاکہ ’دنیا بھر میں کافی ویکسین موجود ہے ، لیکن یہ صحیح ترتیب میں صحیح جگہوں پر نہیں پہنچ رہی ۔‘
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انتہائی کمزور افراد کو دو خوراکیں دی جانی چاہئیں اس سے پہلے کہ مکمل طور پر ویکسین لگوانےوالوں کو بوسٹرویکسین لگائی جائے۔
ڈبلیو ایچ اوکی جانب سے یہ بیان امریکا کے اپنے عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے 8 ماہ بعد ایک بوسٹر ویکسین لگوانے کےفیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سب سے پہلے بوسٹر یا ویکسین کی تیسری خوراک شعبۂ صحت کے کارکنوں کو اور اس کے بعد بزرگ افراد کو لگائی جائے گی۔
تیسری خوراک فائزر، بایو این ٹیک یا موڈرنا کی دو خوراکیں لینے والوں کو لگائی جائے گی۔
Comments are closed.