مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ملک میں آڈیو ویڈیو سیشن چل رہا ہے، اس سیشن سے آپ ملک نہیں چلا سکتے،نہ ہی اس سے ملک کی معیشت ٹھیک ہو گی، جو آڈیو، ویڈیو آ رہی ہیں ان کے لیے جے آئی ٹی نہیں بن سکتی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ سفارتی تعلقات بہتر نہیں بنا سکتے، قرضے بھی نہیں اتار سکتے، جو آئین شکن ہیں وہ آئین کی آڑ میں واردات کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست کا آئین سب سے مقدم ہوتا ہے، قومی جماعتیں ریاست پر قربان ہونے کے لیے بنتی ہیں، لیکن آج ریاست کو اپنے اوپر قربان کیا جا رہا ہے، ہم لوگوں نے آئین اور قانون کی بالا دستی کے لیے طویل جدوجہد کی، ملک کو اس وقت متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ بلیک میلنگ سے ریاست اور معیشت کو نہیں چلا سکتے، بلیک میلنگ سے قرضے نہیں اتارے جا سکتے، کیا لوگوں کا اداروں پر اعتماد رہ جائے گا؟ جو کچھ ہو رہا ہے ہدایت کاروں کی سہولت کاری سے ہو رہا ہے، مجھے اپنی جان سے عزیز میری ریاست اور اس کے بعد آئین ہے، مجھے آئین شکن آئین کا درس نہ دیں، ان کو اپنا کیا ہوا پروان چڑھتا نظر آ رہا ہے اس لیے ہاتھ پاؤں مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان جیسی سہولت کسی اور شہری کو میسر نہیں، 10 سال عمران خان کے کیسز کا فیصلہ نہ ہو سکا، کیا ہم صرف دیکھتے رہیں اور ملک کو ڈبونے والے اسے ڈبوتے رہیں، عمران خان کسی کو میر جعفر کہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں ہوتا، عمران خان گھر بیٹھے عدلیہ کو ڈکٹیٹ کریں تو بھی کوئی نوٹس نہیں لیتا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ اداروں سے بھی اوپر ہیں، قیادت اپنے اوپر ہونے والے مظالم معاف کر سکتی ہے لیکن ریاست پر ہونے والا جبر نہیں، عمران خان آگ پر تیل چھٹرکنے کے لیے بے تاب ہیں، ہدایت کار اور سہولت کار بھی انہیں مکمل سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
Comments are closed.