وزیر خزانہ شوکت ترین سے صحافیوں نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کی وزارت کو سرٹیفکیٹ نہيں ملا؟
صحافیوں نے سوال کیا کہ حکومت آپ سے مطمئن نہیں؟ آپ تاجروں کو کیسے مطمئن کریں گے؟
اس پر شوکت ترین نے جواب دیا کہ مطمئن نہیں ہوں گے تو وہ چلے جائيں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ امپورٹڈ مہنگائی ہے، ڈومیسٹک مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا توڑ آمدن پر زور، یہ ہماری توجہ ہے، ہم آپ کی آمدن بڑھا کر مہنگائی کا حل نکالیں گے اعداد و شمار موجود ہیں، ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات، دالیں،خوردنی تیل بیرون ملک سے منگوارہے ہیں، درآمدی آئٹمز کے لیے دعا ہی کرسکتے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں ہے، چھوٹے دکانداروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا نظام دینا چاہیے، تاجروں نے جن مشکلات کی نشاندہی کی ہے اس کا نوٹس لیا ہے۔
Comments are closed.