پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے گزارش کی ہے کہ وہ پہلے پاکستانی اور پھر حکومتی حلیف بن کر سوچیں۔
لاہور میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے بات کی۔
ملاقات کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین سے تمام ایشوز پر تفصیلی بات ہوئی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج عوام پر زندگی تنگ ہے، ٹیکسوں کی بھرمار اوپر سے بجلی اور گیس کے بل بھی۔
لیگی صدر نے کہا کہ قوم کی رائے ہے کہ اس سے زیادہ کرپٹ حکومت کا کبھی تصور بھی نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین اپنے احتجاج میں مسلم لیگ (ن) کی شمولیت پر شکریہ ادا کرنے آئے تھے۔
وزیراعظم عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نیازی کو کراچی کے مسائل کی کوئی فکر نہیں، عمران خان نیازی کو صرف اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی فکر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف حکومت نے اپنے دور میں کراچی کو اربوں روپے کے منصوبے دیے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے گفتگو ہوئی ہے کہ آج کا حلیف کل کا حریف ہوسکتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے گزارش ہے کہ حکومتی حلیف ہونے سے زیادہ پاکستانی ہیں اور وہ پاکستانی بن کر سوچیں ورنہ قوم آپ سے سوال کرے گی۔
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ آپ کے بڑوں نے پاکستان کے لیے خون دیا ہے، آپ کے بڑے قافلے لے کر آئے اور قربانیاں دی ہیں، اس میں دو رائے نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ان سے توقع کرتا ہوں کہ یہ وہی فیصلہ کریں گے جو ملک و قوم کے لیے بہتر ہوگا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر عامر خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے سندھ میں ہمارے احتجاج پر اظہار یکجہتی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں بلدیاتی بل پاس ہونے کے پاس آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس میں ن لیگ بھی شامل تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق ایم کیو ایم کی دائر درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب، کے پی اور بلوچستان کے دوستوں سے کہیں گے کہ بلدیاتی بل پر سپریم کورٹ چلے جائیں۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت سے شکایات ہیں۔
Comments are closed.