سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں صرف آپ کو بتانے کیلئے نکلا ہوں کہ آزادی کیا ہوتی ہے، غلام صرف اچھا غلام بنتا ہے، آزاد انسان دنیا پر حکومت کرتے ہیں۔
عمران خان نے شاہدرہ چوک میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 75سال کے سینیٹر کو اٹھایا گیا اور تشدد کیا گیا، پوری دنیا میں تنقید ہوئی، 75سال کےسینیٹر کو پوتے اور پوتیوں کے سامنے مارا گیا، 75سال کے سینیٹر کو پکڑ کر ظلم کیاگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں پیغام دینا چاہتاہوں ہم انسان ہیں، بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پہلے انہوں نے شہبازگل پر تشدد کیا پھر 75سال کے سینیٹر پر تشدد کیا گیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ شاہدرہ کے بعد فیروز والہ پہنچے گا، یہاں بھی چیئرمین پی ٹی آئی شرکائے مارچ سے خطاب کریں گے۔
گزشتہ روز تحریکِ انصاف کا حقیقی آزادی مارچ عمران خان کی قیادت میں لاہور کے لبرٹی چوک سے شروع ہونےکے بعد پہلے دن کے اختتام پر رات گئے داتا دربار پہنچا۔
تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، عمران خان نے لبرٹی چوک سمیت مختلف مقامات پر شرکاء سے خطاب کیا۔
لانگ مارچ کے آغاز پر اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کسی سیاست، ذاتی مقصد کے لیے نہیں ہے، میرا ایک ہی مقصد ہے کہ ملک کو حقیقی آزادی دلواؤں، چاہتا ہوں کہ لندن یا کسی دوسرے ملک میں، ملک کے فیصلے نہ ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں، ہماری تنقید تعمیری ہے۔
پی ٹی آئی لانگ مارچ کا اگلا پڑاؤ کلمہ چوک کے راستے اچھرہ تھا، جہاں اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ یہ اس ملک کی سب سےبڑی آزادی کی تحریک ہے، ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، جنگل کا قانون نہیں چاہتے۔
اچھرہ سے لانگ مارچ مزنگ چونگی چوک پہنچا، جہاں لگائے گئے استقبالیہ کیمپ میں موجود کارکنوں نے مارچ کے شرکاء کا استقبال کیا۔
مزنگ چونگی چوک سے لانگ مارچ کے شرکاء ایم اے او کالج چوک پہنچے، جہاں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اندرونی یا بیرونی کسی کی غلامی کرنے کے لیے تیار نہیں۔
ایم اے کالج چوک سے لانگ مارچ پی ایم جی چوک پہنچا جہاں لاہور بار کے وکلاء کی جانب سے لگائے گئے استقبالیہ کیمپ میں موجود وکلاء نے مارچ کے شرکاء کا استقبال کیا، اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی۔
عمران خان کا یہاں اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے نظر آ رہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت اور ان کے سہولت کار عوام سے ڈر جائیں گے، ہمارا یہ سفر حقیقی آزادی ملنے تک چلے گا۔
پی ایم جی چوک سے لانگ مارچ داتا دربار پہنچا جہاں عمران خان نے لانگ مارچ کے پہلے روز کے اختتام کا اعلان کیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے لیے جامع سیکیورٹی پلان تیار کیا ہے، شرکاء کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، صوبے میں امن عامہ کی صورتِ حال کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی زیرِ صدارت اجلاس میں لانگ مارچ کے سیکیورٹی انتظامات اور روٹ پر پولیس فورس کی تعیناتی کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لیے پوری فورس الرٹ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکاء پرامن رہیں گے، متعلقہ ادارے کوآرڈینیشن کے ساتھ امن وامان کی صورتِ حال کو یقینی بنائیں، ٹریفک کے لیے متبادل انتظامات کیے جائیں۔
Comments are closed.