پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے انٹرویو کو روکا گیا، چلنے نہیں دیا گیا، آپ اتنے ڈرپورک تھے کہ پورے میڈیا کوکنٹرول کیا۔
مورو بائی پاس پرعوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان میں تنقید سننے کا حوصلہ نہیں، پیپلزپارٹی ہمیشہ آزاد میڈیا پریقین رکھتی ہے، عمران خان جھوٹ کے ماہر اور پروپیگنڈا کے بادشاہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان چھین رہا ہے کپتان، یہ تبدیلی کے نام پر تباہی ہے، ملک میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری ہے، یہ نیا نہیں مہنگا پاکستان ہے۔ملک مشکل میں ہے، عوام پریشان ہیں،محنت کشوں کو اپنی محنت کا صلہ نہیں مل رہا،نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لے کر دھکے کھا رہے ہیں روزگار نہیں مل رہا۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ پی پی نے حکومت میں آکر مزدوروں، طالب علموں، خواتین اور اقلیتوں کے لیے کام کیا،ہمارے عوامی مارچ کی وجہ سے کپتان گھبرا گیا اور پیٹرول کی قیمت 10 روپے کم کر دی،کیا ہمیں ان کے ڈرامے نظر نہیں آتے؟ یہ کیا سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بےوقوف ہیں؟۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارا مارچ شروع ہونےسے پہلے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے اضافہ کیا گیا،اب پتلی تماشہ نہیں چلے گا صرف تیرچلے گا، پیٹرول کی قیمت 10 روپے کم کرکےعوام کوبےوقوف بنایا جا رہا ہے،معیشت ڈرامے بازی سے نہیں چلتی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان کا چہرہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی ہے، نیا پاکستان مہنگا پاکستان ہے، پی ٹی آئی حکومت خود بحران پیدا کررہی ہے، وقت آگیا ہے کہ کٹھ پتلی سے انصاف لیں،ہم میدان میں نکلے ہیں، عوام کے پاس جارہے ہیں،احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری طریقے سے غیر جمہوری شخص کو نکالا جائے،عمران خان کبھی میڈیا پر پابندی تو کبھی مخالفین کو جیل بھیج دیتا ہے، پہلی مرتبہ کسان بلیک مارکیٹ سے کھاد کا بندوبست کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اقتدار میں بیٹھا شخص صرف کرسی بچانے میں لگا ہوا ہے،کل عمران خان نےقوم سے خطاب میں میڈیاکی تنقید پر رونا شروع کر دیا۔
انہوں نے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے سوال کیا کہ کیا آپ کٹھ پتلی سے ٹکرانے کے لیے تیار ہو؟ اگرعوام ہمارے ساتھ ہے تودنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، اگر عمران خان بزدل نہیں تو اسمبلیاں توڑ کر الیکشن میں مقابلہ کریں۔
بلاول نے کہا کہ عمران خان ہم اسلام آباد کی طرف آرہے ہیں، عمران خان ہم عدم اعتماد ساتھ لے کر اسلام آباد آرہے ہیں،عمران خان آپ پر عوام کا اعتماد اٹھ چکا، اب پارلیمان میں بھی عدم اعتماد ہونا چاہیے۔
Comments are closed.