اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے شریک ملزم مشتاق احمد کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا۔
نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری اپنی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کے ہمراہ احتساب عدالت پہنچے۔
آصف زرداری نے بطور ملزم حاضری لگوائی جس کے بعد عدالت نے انہیں واپس جانے کی اجازت دے دی۔
8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے کیس میں آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے اپنے مؤکل کی طرف سے وکالت نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔
فاروق ایچ نائیک نے آصف زرداری کی ضمانت کا فیصلہ بھی عدالت میں پیش کیا۔
نیب نے زرداری کے مبینہ فرنٹ مین مشتاق احمد سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مشتاق احمد پوری تفتیش کے دوران بلانے پر نہیں آیا، ہماری اطلاعات کے مطابق وہ 2015ء سے بیرونِ ملک ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت مشتاق احمد کے وارنٹ جاری کرے۔
احتساب عدالت نے نیب کو آصف زرداری کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے شریک ملزم مشتاق احمد کو دوبارہ نوٹس جاری کر تے ہوئے کیس کی سماعت 27 جولائی تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.