بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

آن لائن گیمز سے ذہنی صحت پر کیا اثرات پڑتے ہیں؟

انٹرنیٹ لوگوں کی زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے، اس کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، خاص طور پر نوجوان نسل کو انٹرنیٹ کی لت لگ گئی ہے اور وہ اس کے بغیر اپنی زندگی نامکمل سمجھتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ہر دوسرا بچہ اسکرین کے سامنے آن لائن گیمز کھیلنے میں وقت گزارتا ہے اور بعض اوقات اتنا زیادہ وقت اسے دیتا ہے کہ اس سے ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہوتی ہے، آن لائن گیمز نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے ساتھ ساتھ ذاتی، خاندانی اور سماجی زندگیوں کو شدید متاثر کرتے ہیں۔

گزشتہ 2 برسں میں کورونا وائرس کی وجہ سے بچے اور نوجوان چار دیواری تک محدود تھے اور اس عرصے میں بچوں اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے آن لائن گیمنگ کی طرف رُخ کیا اور اب آن لائن گیم کھیلنا اُن کی عادت بن گئی ہے۔

آن لائن گیم کھیلنے والوں نوجوانوں کی ذہنی حالت کیا ہوتی ہے؟

دماغی صحت کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ حالت عام طور پر ان بچوں اور نوجوانوں میں ظاہر ہوتی ہے جو آن لائن گیمنگ پر روزانہ 8 گھنٹے سے زیادہ وقت گزارتے ہیں۔

ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ آن لائن گیمنگ میں اضافہ دماغی صحت کے دیگر مسائل جیسے بے چینی، ADHD، ڈپریشن اور اپنے سے بڑوں کے ساتھ نامناسب رویے کا باعث بن سکتا ہے۔

چائے اور کافی دنیا بھر میں مقبول ترین گرم مشروبات میں شامل ہیں تاہم صحت کے حوالے سے ان میں سے بہترین کونسا مشروب ہے؟

جو بچے اور نوجوان آن لائن گیمز کھیلتے ہیں وہ اپنے اعتماد اور خود اعتمادی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے دن میں خواب دیکھتے اور انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں۔

وہ آن لائن گیمنگ کو دوستوں اور ساتھیوں کے درمیان سماجی قبولیت حاصل کرنے کے ایک ٹول کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔

علاج:

 ماہرین کا خیال ہے کہ والدین کی طرف سے اٹھائے گئے چند اقدامات بچوں میں موجود آن لائن گیم کھیلنے کی لت پر قابو پانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ کے اوقات کو محدود کریں: 

آج کی دنیا میں اپنے بچے کو ہر وقت انٹرنیٹ سے دور رکھنا بہت مشکل ہے اور اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اوقات کی پابندی کریں تاکہ بچہ اپنے دوسرے کام بھی مکمل کر سکے۔

والدین بچوں کو وقت دیں: 

والدین چاہے کتنے ہی مصروف ہوں انہیں یہ دیکھنے کے لیے وقت نکالنا چاہیے کہ ان کے بچے کیا کر رہے ہیں۔

بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، ان کے روزمرہ کے معمولات کو جانیں تاکہ وہ پیار اور شفقت محسوس کریں۔

بچوں سے بات کریں:

 بچوں کے ساتھ آن لائن گیمنگ ڈس آرڈر کے اثرات پر تبادلۂ خیال کریں اور ان کے نقطۂ نظر کو بھی سنیں۔

بچوں کو جسمانی کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں میں شامل کریں:

بچوں کو دیگر جسمانی کھیلوں اور مختلف سرگرمیوں میں شامل ہونے کی ترغیب دیں جہاں وہ دوستوں اور خاندان کے ساتھ لطف اندوز ہو سکیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.