پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری عمران خان کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف زرداری سمجھتے ہیں عمران خان کی گرفتاری کا سیاسی نقصان ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان واضح موقف اختیار کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں میں اتفاق رائے کے بعد ہی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، حکومتی اتحادیوں میں اس معاملے پر باہمی مشاورت کا عمل جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دوسری طرف وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں عمران خان کی گرفتاری کے لیے وزیراعظم آفس سے تحریری اجازت مانگ لی ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کابینہ کی اجازت کے بعد کی جائے گی، ایسا کب ہوگا، اس حوالے سے کنفرم نہیں کہہ سکتا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کچھ عرصے سے اپنی گرفتاری کی بات کر رہے ہیں، عمران خان اپنے قتل کی سازش کے بارے میں بھی بات کرچکے ہیں۔
Comments are closed.