سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اگلا وزیراعظم پاکستان بننے کی خواہش ظاہر کردی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات میں کامیاب ہوئی تو بلاول بھٹو بھی وزیراعظم ہوسکتے ہیں اور وہ خود بھی پرائم منسٹر بن سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن 8 فروری 2024ء کو نہ بھی ہوں تب بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمشین کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار حاصل ہے، 8 فروری سے 8 سے 10 دن آگے بھی ہوجائیں تو کوئی بات نہیں، آج ہوں یا کل الیکشن ضرور ہوں گے۔
سابق صدر نے پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لاڈلا جیل میں ہے، اسے 30 سال پہلے لانچ کیا گیا۔ کم ظرف کو ملک دے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے تحریک عدم اعتماد کے دنوں میں پیپلز پارٹی کو حکومت کی آدھی مدت دینے کی پیشکش بھی کی تھی۔
آصف علی زرداری نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی اگلے انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے جیتنے کی باتیں وہ فارن بلاگرز کر رہے ہیں، جنہیں پیسے دیئے جاتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے واضح انداز میں کہا کہ سردار لطیف کھوسہ اُن کی پارٹی میں نہیں ہیں جبکہ اعتزاز احسن لاڈلے کے پڑوسی رہے ہیں، ان کی سیاسی سوچ پی پی سے الگ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک لابی ہے جو بانی پی ٹی آئی کو سپورٹ کر رہی ہے، سابق وزیراعظم کو پارلیمانی جمہوریت کا شوق نہیں تھا وہ تو کلٹ جمہوریت چلا رہے تھے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں آپ دوسری جماعتوں سے اِن پُٹ لیتے ہیں، میں نے تو یہاں تک کہا کہ مجھے جیل میں رکھو، میں تو جیلوں کاعادی ہوں، جیل تو زندان ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ ایک چارٹر آف اکنامی سائن کرلو، بلاول تو لاڈلا کہتے ہیں کبھی آئیڈنٹیفائی نہیں کرتے کہ وہ کون ہے۔ میں آئیڈنٹیفائی کرتا ہوں، لاڈلا وہ ہے جو 25 سیٹیں جیتتا ہے اور اکثریت دلوائی جاتی ہے، حکومت دلوائی جاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ خود مانتے ہیں کہ ہم نے اس کی حکومت بنائی، سنبھالی اور اس کے ساتھ چلتے رہے، بغیر ہمارے وہ حکومت نہیں کرسکتا تھا۔
Comments are closed.