آسٹریلیا آمد پر امریکی خاتون کے سامان سے سونے کا پستول برآمد
- مصنف, جارج رائٹ
- عہدہ, بی بی سی نیوز
آسٹریلیا میں ایک امریکی خاتون کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب ان کے سامان سے ایک پستول برآمد ہوا اور وہ بھی سونے کا۔
اس پستول پر 24 کیراٹ سونے کی تہہ لگی ہوئی تھی۔
حکام نے خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم بتایا گیا ہے کہ یہ خاتون لاس اینجیلیس سے سڈنی پہنچی تھیں۔ آسٹریلیا بارڈر فورس کے مطابق ان خاتون کے پاس اس ہتھیار کا لائسنس نہیں تھا۔
حکام کے مطابق 28 سالہ خاتون سوموار کے دن مقامی عدالت میں پیش ہوئیں جہاں سے ان کو ضمانت مل گئی۔
تاہم ان خاتون کو غیر قانونی طور پر آسٹریلیا میں ہتھیار لانے کے مقدمے کا سامنا کرنا ہو گا جس میں ان کو دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ان خاتون کا ویزہ بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے اور ان کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
آسٹریلیا بارڈر فورس کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں ایئر پورٹ پر ان خاتون کے سامان کا سکین دیکھا جا سکتا ہے جس میں بیگ میں موجود پستول نظر آ رہا ہے۔ ایک اور تصویر میں بیگ کھولے جانے کے بعد پستول دیکھا جا سکتا ہے۔
اے بی ایف کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی نے ایک خطرناک ہتھیار ملک میں داخل ہونے سے بچا لیا۔
اے بی ایف کمانڈر جسٹن باتھرسٹ کا کہنا ہے کہ ’ہم نے بارہا دیکھا ہے کہ ہمارے افسران غیر قانونی طریقے سے خطرناک سامان آسٹریلیا میں لانے کی کوشش کو کیسے ناکام بناتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ امریکہ میں مسافر اپنے سامان میں ہتھیار لے کر جا سکتے ہیں تاہم ان پر لازم ہوتا ہے کہ وہ ایئر لائن کو طیارے میں سوار ہونے سے قبل اس بارے میں آگاہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے
تاہم 2022 میں امریکہ میں ایئر پورٹس پر ہتھیاروں کی ریکارڈ تعداد پکڑی گئی۔ ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے مطابق دسمبر تک چھ ہزار 31 ہتھیار پکڑے جا چکے تھے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں اسلحہ سے متلعق جامع قوانین موجود ہیں۔ ان قوانین کا اطلاق 1996 میں اس وقت ہوا تھا جب ٹیزمینیا میں ایک مسلح شخص نے پینتیس افراد کو ہلاک کیا تھا۔
اس حملے کے بعد تمام آٹومیٹک اور سیمی آٹومیٹک ہتھیار غیر قانونی قرار دے دیے گئے تھے اور ایک حکومتی سکیم کے تحت چھ لاکھ ہتھیار واپس لے لیے گئے تھے۔
Comments are closed.