رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے انتخابی اصلاحات کی کوشش مضحکہ خیز ہے، آرڈیننس کی مدت صرف 120 دن ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تباہی سرکار تباہی مچا کر اب راہ فرار کی تلاش میں ہے، 120دن پر لاگو ہونے والا آرڈیننس ’اصلاحات‘ نہیں کہلاتا، آرڈیننس فیکٹری کے ذریعے انتخابی اصلاحات کا عمل ناقابل قبول ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی دھمکی تحریک انصاف کے ارکان کو دی گئی، حکومت اپنے ہی ارکان سے بلیک میل ہو رہی ہے، اکثریت کھونے کے بعد حکومت کی کوئی ساکھ نہیں رہی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو ویکسین اور وینٹیلیٹرز کی ضرورت ہے، ملک کو کام نہ کرنے والی ووٹنگ مشین کی ضرورت نہیں۔
Comments are closed.