چئیرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ 60 فیصد ریونیو کراچی سے جمع ہوتا ہے، کراچی نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیاء کا گیٹ وے ہے، آج بھی پاکستان کو کراچی کما کر پال رہا ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 14 سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی ہے، جو پانی لائنوں میں آتا تھا اس پر ہائیڈرنٹس لگا کر بیچتے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبائی خود مختاری ملی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صوبائی خود مختاری ملنے کے بعد سندھ کو 1400 ارب روپے سالانہ مل رہے ہیں، لیکن ڈسٹرکٹ کی سطح میں کچھ نہیں مل رہا، گزشتہ 2 سال میں 300 کے بجائے 38 ارب روپے ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 38 ارب روپے غبن اور رشوت میں خرچ ہوگئے، سندھ کے عوام تو بہت پہلے ہی سرینڈر کرچکے ہیں، سندھ کے شہری علاقوں میں پیپلز پارٹی نے پورا سسٹم بنا رکھا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ نٸے شہر ملکوں کی ترقی کا سبب بنتےہیں، بنگلا دیش نے کئی نٸے شہر آباد کیے، 76 سال میں یہاں کوئی نیا شہر نہیں بنایا گیا۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا ہے کہ کراچی اور بلوچستان میں بارش کے دوران ہلاکتیں ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولیس اور ڈاکو ٹھپے لگا رہے تھے، سب کو حکومت چلانا ہے، سب کو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.