بحرِ اوقیانوس میں ٹائٹینک کے ملبے تک تفریحی سفر پر جانے والی آبدوز ٹائٹن میں سوار تمام 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کے بعد امریکی بحریہ کے سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ انہوں نے آبدوز کے تباہ ہونے کا اس کے لاپتا ہونے کے فوراً بعد ہی پتا چلا لیا تھا۔
ٹائٹن تباہ ہونے سے متعلق امریکی بحریہ کے سینئر اہلکار نے امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا نے آبدوز کی تلاشی کے لیے اعلیٰ خفیہ صوتی سراغ رساں نظام کا استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹائٹن کا رابطہ منقطع ہونے کے بعد سمندر کے نیچے دھماکے سے ملتی جلتی آواز سنائی دی جس کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی تھی۔
امریکی بحریہ کے سینئر اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ آبدوز تباہ ہونے کے حتمی شواہد نہیں تھے اس لیے سرچ آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بحرِ اوقیانوس میں سیاحوں کو لے کر جانے والی آبدوز کمپنی ’اوشین گیٹ‘ نے آبدوز میں موجود مسافروں کی ہلاکت کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق آبدوز کمپنی اوشین گیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ لاپتا آبدوز میں موجود افراد ہلاک ہوچکے ہیں، یقین ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز کے مسافر اب نہیں رہے، ہمیں مسافروں کو کھونے کا بہت افسوس ہے۔
Comments are closed.