دبئی سے شارجہ کے راستے نئے آئی فونز کی کراچی اسمگلنگ میں 13 کروڑ روپے (5 لاکھ ڈالرز) کی منی لانڈرنگ کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ملزمان کے خلاف حوالہ ہنڈی اور منی لاندڑنگ کی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
’جنگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر انٹیلیجنس کسٹمز حبیب احمد وڑائچ نے بتایا کہ 168 جدید آئی فونز 14 اکتوبر کو کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز انٹیلیجنس کی خفیہ اطلاع پر کی گئی کارروائی میں 3 مسافروں کے قبضے سے برآمد کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ تینوں مسافر شارجہ سے کراچی پہنچے اور کسٹمز کلیئرنس کے لیے گرین چینل کا انتخاب کر کے ٹرمینل سے باہر آئے تھے کہ مخبر کی نشاندہی پر کسٹمز انٹیلیجنس کے ہاتھوں پکڑے گئے تھے۔
حبیب احمد وڑائچ کے مطابق اس سلسلے میں کی گئی مزید تفتیش کے دوران جدید آئی فونز کی دبئی میں خریداری کے لیے پاکستان سے 13 کروڑ روپے کی رقوم کی دبئی منتقلی کے شواہد نہں ملی۔
انہوں نے بتایا کہ قانونی طریقے سے یہ رقوم بھیجنے کا ای فارم پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی اسٹیٹ بینک سے رقوم کی بیرونِ ملک منتقلی کی کوئی اجازت لی گئی۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلیجنس کے مطابق 5 لاکھ ڈالرز کی مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کی گئی اور انہیں یقین ہے کہ نئے ماڈل کے آئی فونز 15 کی خریداری کے لیے 13 کروڑ روپے حوالہ ہنڈی کے ذریعے دبئی بھیجے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر انٹیلیجنس کے مطابق گرفتار اور مفرور ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جناح ٹرمینل پر اسمگلرز سے کسٹمز اور دیگر اداروں کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کی تحقیقات جاری ہیں اور گرفتار ملزمان صابر علی، اویس بن عمار اور علی خان کے ہینڈلرز کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
کسٹمز حکام کے مطابق ملزمان کے مبینہ فنانسرز عرفان ماما، یاسین الطاف عرف حسنین عرف بلوانی بھائی کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور گروہ کے سرغنہ اور ماسٹر مائنڈ کاشف میمن عرف کبیر میمن عرف حاجی بھائی، ڈان عرف چھوٹا میمن دبئی میں ہیں۔
گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ اور اپنے ہینڈلرز کے ساتھ واٹس ایپ پر رابطے کرتے ہیں، واٹس ایپ پر ’بھائی لوگ‘ کے نام سے ایک واٹس ایپ گروپ رابطے کا ذریعہ ہے، وہ ایک گروپ میں سفر کرتے ہیں اور دورانِ سفر اپنے ہینڈ بیگ آپس میں بدلتے رہتے ہیں تاکہ اداروں کو چکمہ دے سکیں۔
Comments are closed.