آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہدایات دیں کہ تعلیمی اداروں کو منشیات کی لعنت سے پاک کیا جائے اور منشیات کو تعلیمی اداروں میں عام کرنے والے عناصر و گروہوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر ناصرف محکمانہ بلکہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑیگا۔
غلام نبی میمن کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک تمام ضلعی ایس ایس پیز، ڈی آئی جیز اور ایڈیشنل آئی جیز کی موجودگی میں امن وامان کی مجموعی صورتحال سمیت منشیات، گٹکا، ماوا کے خلاف پولیس کارکردگی کو زیرغور لایا گیا اور مزید ہدایات دیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ نے منشیات ڈیلرز کی مرتب کردہ فہرست اور گٹکا ماوا پر فوری رپورٹنگ ریسپانس پر تفصیلی بریفنگ دی۔
آئی جی سندھ نے اسپیشل برانچ اور ٹاسک فورس کی بہترین کارکردگی پر سرہاتے ہوئے کہا کہ پہلے فیز میں ٹاسک فورس نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے جسے عدالت، حکومت سندھ اور عوام کی جانب سے پذیرائی ملی بالخصوص اسپیشل برانچ نے منشیات، گٹکا، ماوا کے خلاف پرو ایکٹیو رپورٹنگ انتہائی خوش اسلوبی سے سر انجام دی۔
غلام نبی میمن نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا دوسرے مرحلے میں ڈرگ ڈیلرز کے خلاف صوبائی سطح پر کریک ڈاؤن کو مرتب کردہ فہرست کے مطابق یقینی بنایا جائے، ہمارا مقصد معاشرے سے جرائم و منشیات کی لعنت اور منظم جرائم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔
انہوں نے مقامی پولیس پر زور دیتے ہوئے کہا وہ بھی ٹاسک فورس اور اسپیشل برانچ کی طرح منشیات، گٹکا، ماوا کے خلاف ایسے اقدامات کرے کہ ان کی ضرورت نہ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اہم یونٹس ایس ایس پیز کے دفاتر اور پولیس اسٹیشنز ہیں،میں چاہتا ہوں کہ یہ باہم ملکر معاشرے سے جرائم اور منظم جرائم کا خاتمہ کروائیں۔
انہوں نے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو ہدایات دیں کہ تفتیشی امور پر مشتمل ایک پروفارمہ تیار کیا جائے جس میں ملزمان کی سزاؤں کا شرح تناسب اور اس حوالے سے انویسٹی گیٹرز افسران کی کارکردگی کا احاطہ کیا جائے تاکہ کیسز کی کامیاب تکمیل اور ملزمان کی سزاؤں کو پیش نظر رکھ کر آئی اوز کو ریوارڈز سے نوازا جاسکے جبکہ نوٹیفائیڈ آئی اوز کا ہرگز تبادلہ نہ کیا جائے تاکہ مقدمات کی تفتیشی عمل کو بلاتعطل جاری رکھا جاسکے۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ تھانوں میں ایف آئی آرز کی فری رجسٹریشن کے اقدامات اور تھانوں سے رجوع کرنیوالے شہریوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور کاسٹ آف انویسٹی فنڈز کے صاف شفاف استعمال سمیت آئی اوز کو درپیش مسائل کے حل کی بابت قرار واقعی اقدامات کیئے جائیں۔
آئی جی سندھ نے پولیس افسران اور نوجوانوں کو درپیش مشکلات و مسائل کے ازالے کیلئے ضلعی سطح پر اردلی روم کا میکنزم ترتیب دینے کی ہدایات جاری کی نیز ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو بھی ہدایات دیں کہ تمام جائے وقوعہ پر کرائم سین یونٹ کو طلب کرکے شواہد کو اکٹھا کیے جائیں۔ اس موقع پر تمام افسران نے جرائم و منطم جرائم کو جڑ سے ختم کرنے کا عہد بحی کیا۔
Comments are closed.