گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی جی سندھ اور ایم ڈی واٹر بورڈ کو میری کوآرڈینیشن میں دے دیں۔
یہ بات گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے کہا کہ آئی جی سندھ کو 4 دن کے لیے میری کوآرڈینیشن میں دے دیں، اس کے بعد اگر پانچویں دن کوئی بھی بڑا حادثہ یا اسٹریٹ کرائم ہوتا ہے تو اس کی پوری ذمے داری قبول کروں گا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میں نے کہا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو میری کوآرڈینیشن میں دیں، انہیں با اختیار کر دیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک ایک ہائیڈرنٹ والا 20 سے 40 لاکھ روپے روز کما رہا ہے، وہ مافیاز بہت مضبوط ہیں جنہیں ہائیڈرنٹ کے لائسنس ملے ہوئے ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی کو ہم پورے پاکستان کی معیشت کا حب کہتے ہیں، معیشت کے شہر میں بجلی مہنگی ہے، پانی ہے نہیں، گیس مل نہیں رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بڑا عجیب سا اور ظلم کا نظام ہے، اس پر کئی بار بات کی ہے، جب تک کچھ چیزوں کی انڈر اسٹینڈنگ یا انڈر ٹیکنگ نہ دیں کے الیکٹرک کے لائسنس کا ری نیول نہیں ہونا چاہیے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا مزید کہنا ہے کہ کے الیکٹرک والوں کو 20، 30 سال ہو گئے ہیں، ہر سال لوڈ شیڈنگ انتہا کو پہنچی ہوتی ہے، کے الیکٹرک والے اپنا اور عوام اپنا مؤقف دیتے ہیں، لیکن ہوتا وہی ہے جو یہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم انتہا پر ہے، گزشتہ 6 ماہ میں 40 سے زائد نوجوان بچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
Comments are closed.