انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) 9 ہزار 415 ارب کا سالانہ ٹیکس ہدف برقرار رکھنے پر رضامند ہوگیا، منی بجٹ نہیں آئے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات ہوئے ہیں۔ اس دوران آئی ایم ایف کو آگاہ کیا گیا کہ نگراں حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس ہدف کے حصول کا تحریری پلان فراہم کر دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کو 9 ہزار 415 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
آئی ایم ایف کو ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس چوری کے خاتمے کی بھی یقین دہانی کروادی گئی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری کا خاتمہ معیشت کی ضرورت ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کےلیے ٹیکس حکام انتظامی اقدامات بہتر بنائیں گے۔
اسی طرح معیشت کو دستاویزی شکل دے کر ٹیکس نیٹ بڑھانے کا بھی پلان ہے۔
ادھر حکام ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سالانہ 9 ہزار 415 ارب روپے کا ٹیکس ہدف باآسانی حاصل کرلیا جائے گا۔ مالی سال 24-2023 کے پہلے 4 ماہ کے تمام اہداف پورے کر لیے۔
Comments are closed.