سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ میری نظر میں کوئی پلان ’بی‘ نہیں ہوتا، آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی پلان بی نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں‘‘ گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای سے ہمیں اعلیٰ سطح کی ڈپلومیسی کرنی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کو 5 سے 6 ارب ڈالر کی اشد ضرورت ہے، پاکستان ڈیفالٹ کرتا ہے تو یہ دنیا کیلئے بھی اچھا نہیں ہوگا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ لگتا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات وہیں کے وہیں ہیں، موٹر سائیکل، چھوٹی گاڑیوں کو پیٹرول سبسڈی دینے پر آئی ایم ایف کا سوال بنتا ہے، حکومت کے پاس بھی آئی ایم ایف کو پیٹرول پر سبسڈی کا جواب ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ چلنے کیلئےحکومت جو کر سکتی تھی سب کر لیا۔
Comments are closed.