انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈ ( آئی ایم ایف) کی سخت شرائط سے متعلق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بیان سامنے آگیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی خبر درست نہیں ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ زراعت اور ریئل اسٹیٹ پر ایک پیسے کا بھی مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، کوشش ہے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرکے چھوڑ کر جائیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس میں عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویزات پیش کردیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں کیے گئے وعدے کے مطابق آئی ایم ایف سے متعلق دستاویزات پارلیمان کے سامنے پیش کر رہا ہوں، تاکہ ممبران کو اس سے متعلق آگاہی حاصل ہو سکے، آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کا مقصد شفافیت کو برقرار رکھنا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ملک میں 14 ارب کے ذخائر موجود تھے، گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے ملک کی معیشت کو نقصان ہوا اور حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے ایسی پالیسی ترتیب دی ہے جس سے مہنگائی کو روکا جا سکے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس سے متعلق غلط خبروں کے باعث زراعت سے وابستہ لوگوں میں تشویش پھیلی، ریئل اسٹیٹ، زراعت اور کنسٹرکشن کے شعبوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے بیشتر اقدامات اٹھائے گئے ہیں، معاہدے کے 11 یا 12 ریویو ہوتے ہیں، ہماری پوری کوشش ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے پر 9 واں ریویو ہو جائے جو کہ گزشتہ حکومت کی کوتاہیوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا، کوشش ہے کہ نگراں حکومت کے آنے تک اسی راستے پر چلیں۔
Comments are closed.