مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت سست ہوئی، غیر متوقع طور پر پاکستان میں غذائی قلت پیدا ہوئی۔
کراچی میں سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان کو سمندر پار پاکستانیوں کی 29 ارب ڈالر کی ترسیلات نے بچایا۔
شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان 1968 میں جنوبی کوریا اور سعودی عرب سے بڑی معیشت تھا، مشرقی پاکستان کے چھن جانے کے بعد ہماری راہ برقرار نہ رہی۔ ملک میں معیشت کو قومیایا گیا۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم افغانستان کی جنگ میں بلاوجہ شامل ہوئے۔
Comments are closed.