آئی ایم ایف نے بنگلہ دیش کیلئے 4.7 ارب ڈالر کا امدادی قرضہ پیکیج منظور کرلیا۔
بنگلہ دیش میں توانائی اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
پچھلے سال تک ملک بھر میں یومیہ 13 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی اور حکومت نے استطاعت نہ رکھنے والے گھرانوں کو چاول سمیت دیگر اجناس کی فراہمی روک دی۔
آئی ایم ایف پیکیج کے ذریعے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر بنگلہ دیشی حکومت کو فوری میسر ہوں گے۔
لیکن عالمی مالیاتی ادارے نے شرط رکھی ہے کہ ٹیکس بڑھایا جائے اور بینکنگ شعبے میں قرضوں کی فراہمی کو کم کیا جائے۔
بنگلہ دیش آئی ایم ایف قرضے کے ذریعے اپنے غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر میں اضافے کا خواہاں ہے جو 46 ارب ڈالر سے 34 ارب ڈالر پر آچکے ہیں۔
پچھلے مئی سے اب تک بنگالی ٹکا ڈالر کے مقابلے میں 25 فیصد کم ہوا ہے جس کی وجہ سے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
Comments are closed.