ماہرِ معاشیات محمد سہیل کا کہنا ہے کہ معاہدے کے بعد عارضی طور پر روپے کی قدر میں بہتری کا امکان ہے اور اسٹاک مارکیٹ پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔
محمد سہیل نے کہا ہے کہ یہ پروگرام اس لیے اہمیت کا حامل کیونکہ اب تک غیر یقینی صورتِ حال تھی کہ جون کے بعد کیا ہو گا۔
اُنہوں نے کہا کہ غیر یقینی صورتِ حال بھی ایسی تھی کہ جس میں ڈیفالٹ کا خطرہ تھا لیکن اب یہ خطرہ کافی حد تک ٹل گیا ہے۔
محمد سہیل کا کہنا ہے کہ اگر نگراں حکومت نے اصلاحات کر لیں تو نئی حکومت کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے میں آسانی ہو گی۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ کر لیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کا 3 ارب ڈالرز کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ 9 ماہ کا اسٹینڈ بائی معاہدہ طے پایا ہے۔
Comments are closed.