نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوجانا بہت خوش آئند ہے۔
اسلام آباد میں ایس ڈی پی آئی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا پہلا اجلاس کامیابی سے مکمل کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے مقامی طور پر مہنگے قرضوں سے جان چھڑائی۔ بینکوں کو ایل سی کھولنے کےلیے سہولتیں فراہم کی گئیں۔ 2 ماہ میں معیشت کے استحکام کےلیے بڑی محنت کی۔
شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کو بہت خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر مکمل عملدرآمد کریں گے۔
نگراں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے اصلاحات کے ذریعے ایکسچینج مارکیٹ کو بہتر بنایا۔ حکومتی کمپنی کو نقصانات سے بچانے کےلیے نئی پالیسی بنائی، حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔
شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ اس سال شرح نمو 2.5 فیصد رہے گی۔ زراعت اور تجارت کے شعبے میں بہتری آرہی ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں بھی بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کےلیے تمام چیزیں ملک میں موجود ہیں۔ ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کرنا ہوں گی۔
نگراں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر جنگوں سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کے مقامی قرض میں بھی اضافہ ہوا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی سے تین چوتھائی قرض ادائیگی ہو رہی ہے۔
Comments are closed.