وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ معاہدے کے 3 سے 4 ہفتے بعد 1.1 ارب ڈالرز کی قسط کی منظوری دے گا۔
حکام وزارتِ خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے 30 جون تک ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی لانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان کو دوست ممالک، عالمی اداروں اور کمرشل قرض کے ذریعے 10 ارب ڈالرز سے زائد کا انتظام کرنا ہو گا۔
حکام وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ اس سال معاشی شرحِ نمو 2 فیصد تک جبکہ مہنگائی 29 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ طے ہوا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو وزیرِ اعظم کی سطح پر اصلاحات پر عمل درآمد کی گارنٹی دے دی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دوست ممالک اور عالمی مالیاتی ادارے بھی موجودہ قرض پروگرام کی نگرانی کریں گے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جون 2023ء تک 2.5 ارب ڈالرز ملنے کے بعد آئی ایم ایف کا قرض پروگرام ختم ہو جائے گا۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ضرورت ہوئی تو پاکستان نئے قرض پروگرام کے لیے اگلے مالی سال نئی درخواست دے گا۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کا مفاد ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہا جائے۔
Comments are closed.