سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان کا کہنا ہے کہ آئین میں کہیں بھی یہ درج نہیں کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک وقت ہی ہونے ہیں۔
لاہور کے ہوٹل میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں 28 صوبے ہیں اور وہاں سارا سال اسمبلیوں کے انتخابات ہوتے رہتے ہیں۔
حامد خان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرے، آئین کے تحت انتظامی ادارے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے اور کرانے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملکی تاریخ کے آئینی بحران سے گزر رہے ہیں، ماضی میں بھی ایسے امتحانات تھے، ان سے گزر گئے، اس سے بھی گزر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے معاملات اصول پر طے ہونا ہوتے ہیں جن پر کھڑے رہنا چاہیے، آئین نہ ہو تو وکالت کے پیشے کا جواز نہیں رہ جاتا۔
حامد خان نے کہا کہ جو یہ بات کر رہے ہیں کہ عمل نہیں کرنا وہ عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب سے پہلے وکیل ہیں پھر ہماری ہمدردیاں کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ ہیں۔
Comments are closed.