وزارتِ خزانہ نے جولائی کی ماہانہ رپورٹ جاری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق اگست میں بجلی کی قیمتوں میں 2 بار اضافے کے اثرات مہنگائی پر آئیں گے، اگست میں مہنگائی کی شرح 29 سے 31 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سخت مانیٹری پالیسی اور معاشی فیصلوں سے مہنگائی کم ہونا شروع ہو گی، رواں مالی سال کے وسط میں مہنگائی کم ہونا شروع ہو گی۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کی کوشش شروع کر دی ہے، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے کفایت شعاری اپنائی جا رہی ہے۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال بجٹ خسارے کو 6.5 فیصد تک محدود کرنے کی کوشش ہو گی، رواں سال پرائمری سر پلس 0.4 فیصد تک رکھا جائے گا۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ جاری کھاتوں کے خسارے کو 2.4 ارب ڈالرز کر دیا گیا ہے، پاکستان کو عالمی اور مقامی سطح پر معاشی چیلنجز درپیش ہیں۔
وزارتِ خزانہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ جولائی میں ترسیلاتِ زر 19.3 فیصد کم ہوئیں، برآمدات میں 4.6 فیصد اور درآمدات میں 23.5 فیصد کمی ہوئی۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ نے بتایا ہے کہ اس دوران جاری کھاتوں کا خسارہ 35.8 فیصد کم ہوا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں 17.2 فیصد اضافہ ہوا۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 17.5 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں برس 29 اگست کو ڈالر کی قیمت 303 روپے 6 پیسے ریکارڈ کی گئی، جبکہ 29 اگست 2022ء کو ڈالر کی قیمت 221 روپے 92 پیسے تھی۔
Comments are closed.