نیشنل پارٹی (این پی) کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کے آئندہ انتخابات کا صاف و شفاف انعقاد ناگزیر ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ عوام کے ووٹ کو اہمیت نہیں دی گئی تو صوبے کے نوجوان اور وفاق میں دوریاں مزید گہری ہوجائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں عوام نے موقع دیا تو ہم مذاکرات کا ادھورا ایجنڈا آگے لے کر جائیں گئے، جس سے بلوچستان میں حقیقی تبدیلی آئے گی۔
چنگیز حئی بلوچ کی حامیوں کے ہمراہ شمولیت کے موقع پر نیشنل پارٹی کے صدر نے اُن کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ چنگیز دوبارہ اپنی پارٹی میں آئے ہیں۔ ان کے والد ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ مجھ سمیت بہت سے عوامی نمائندوں کے استاد اور لیڈر ہیں۔
عبدالمالک بلوچ نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں دوران حکومت میں نے ڈھائی برس میں جو جادو کی چھڑی چلائی وہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اُس وقت بلوچستان میں لگی آگ بجھانے کے لیے مذاکرات کی کوشش کی، آئندہ بھی کریں گے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ عوام نے موقع دیا تو مذاکرات کا ادھورا ایجنڈا آگے لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کی جانب سے افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کی جاتی ہے جو قابل تحسین عمل نہیں ہے، ووٹ کے ذریعہ لائی گئی تبدیلی کا سب خیر مقدم کریں گے۔
عبدالمالک بلوچ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے بلوچ نوجوان بہت ناراض اور تحفظات کا شکار ہیں، اگر الیکشن میں ٹھپے ماری ہوئی تو بلوچستان کے عوام اور وفاق سے دوریاں بڑھیں گی۔
انکا کہنا تھا کہ عوام کو عوامی نمائندے منتخب کرنے کا حق دیا جائے تاکہ ملک کو آگئے لے جایا جائے۔
Comments are closed.