شہزادہ ہیری اور ڈچز آف سسیکس میگھن مارکل کا ذریعہ آمدن کیا ہے اور یہ کتنے امیر ہیں؟
شہزادہ ہیری نے اوپرا ونفری کو دیے گئے تہلکہ انگیز انٹریو میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ جب سے انھوں نے شاہی حیثیت کو خیرباد کہا ہے اور کیلیفورنیا منتقل ہوئے ہیں تو ان کے خاندان نے مالیاتی اعتبار سے ان سے رابطہ منقطع کر دیا ہے۔
تو یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس جوڑے کا ذریعہ آمدن کیا ہے اور یہ کتنے امیر ہیں؟
کیا شہزادہ ہیری اور میگھن کو شاہی خاندان کی جانب سے مالی معاونت حاصل ہے؟
ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے جنوری 2020 میں اعلان کیا تھا کہ وہ شاہی خاندان میں عملی طور پر فرائض سرانجام دینا بند کر دیں گے اور اپنے آپ کو مالی طور پر آزاد بنانے کے لیے اپنا کام کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے
اس وقت اس سے یہ مراد لی گئی تھی کہ اس جوڑے کو نئے معاہدے کے تحت شہزادہ ہیری کے والد سے کچھ وقت کے لیے رقم ملتی رہے گی، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ مالی مدد انھیں ڈچی آف ’کارن وال‘ کی املاک اور مالی سرمایہ کاری کے ایک وسیع کاروبار سے ملے گی، یا ڈیوک آف کارن وال کی ذاتی دولت سے، یا ان دونوں سے ملے گی۔
شہزادہ چارلس کے اکاؤنٹس سے پتا چلتا ہے کہ مارچ 2020 تک سال میں اس شاہی جوڑے اور ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج دونوں کی سرگرمیوں کے لیے تقریباً 56 لاکھ پاؤنڈ کے اخراجات برداشت کیے تھے۔
لیکن شہزادہ ہیری نے امریکی اینکر اوپرا ونفری کے ٹاک شو میں بتایا تھا کہ شاہی زندگی ترک کرنے کے بعد سے شاہی خاندان نے ‘میری آمدن ختم کر دی ہے۔’
یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اس آمدن کی طرف اشارہ کر رہے تھے جو اس جوڑے کو شہزادہ چارلس کی ڈچی آف کارن وال سے آنے والی آمدنی یا ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والی خودمختار گرانٹ، یا دونوں سے حاصل ہوتی تھی۔
اس مدت کے لیے شہزادہ چارلس کے اکاؤنٹس سے تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئیں اور ان کے نجی دفتر نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اب ان دونوں کی کوئی بھی شاہی ذمہ داری نہیں رہی ہے۔
کیا ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس امیر ہیں؟
ڈیوک اور ڈچز دونوں کے پاس کافی زیادہ ذاتی دولت بھی ہے۔ شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کو ایک کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ کی خـطیر رقم ان کی والدہ شہزادی ڈیانا سے ملی تھی۔
امریکہ منتقلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے اوپرا کو بتایا کہ ’مجھے وہ حصہ مل گیا ہے جو میری ماں نے میرے لیے چھوڑا تھا اور اس کے بغیر ہم کچھ نہیں کر سکتے تھے۔‘
بی بی سی کے شاہی نمائندے نِک وِچل کا کہنا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ شہزادہ ہیری کے لیے ان کی پر دادی یعنی ملکہ کی والدہ نے بھی لاکھوں پاؤنڈز چھوڑے ہیں۔
دوسری جانب، اپنے اداکاری کے کریئر کے دوران، ڈچز آف سسیکس نے قانون کے پیشے پر مبنی ڈرامہ سیریز ’سوٹ‘ کے لیے فی قسط 38 ہزار پاؤنڈ لیے تھے۔ انھوں نے لائف سٹائل بلاگ بھی چلایا، اور کینیڈا کے ایک برانڈ کے لیے اپنی ایک فیشن لائن بھی ڈیزائن کی۔
ان کے پاس آمدن کے دیگر ذرائع کیا ہیں؟
چونکہ وہ اب ’عملی طور پر شاہی جوڑا‘ نہیں رہے ہیں، ہیری اور میگھن خود سے کام کرنے میں اب آزاد ہیں۔
اس جوڑے کو اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو کے لیے معاوضہ ادا نہیں کیا گیا تھا، لیکن امریکہ منتقل ہونے کے بعد سے انھوں نے انٹرنیٹ پر فلمیں اور ویب سیریز دکھانے والی سٹریمنگ سروس، نیٹ فلکس اور آڈیو ایپ سپوٹی فائی کے ساتھ کاروباری معاہدے کیے ہیں۔
قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ان معاہدوں کی قیمت کروڑوں ڈالرز میں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان دونوں نے ’آرچ ویل‘ نامی ادارہ قائم کیا ہے جس کے سائے میں ایک فلاحی تنظیم کے علاوہ ویڈیو اور آڈیو پروڈکشن کے لیے بھی الگ شعبے مختص کیے گئے ہیں۔
ان کی حفاظت کے اخراجات کون اٹھاتا ہے؟
جب یہ جوڑا برطانیہ میں رہتا تھا تو میٹرو پولیٹن پولیس ان کی سکیورٹی کی ذمہ دار تھی تاہم یہ نہیں معلوم کہ ان کی سکیورٹی پر آنے والے اخراجات کیا تھے۔
کینیڈا منتقل ہونے کے بعد کینیڈا کی حکومت کے اس اعلان کے بعد کہ وہ اس جوڑے کے اہلِ خانہ کو سیکیورٹی دینا بند کر دے گی، ہیری اور میگھن نے امریکہ منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس جوڑے نے انکشاف کیا کہ امریکی ارب پتی اور میڈیا میں کام کرنے والی نامور شخصیت ٹیلر پیری نے لاک ڈاؤن کے ابتدائی مہینوں میں جوڑے کو گھر میں رہنے اور سکیورٹی فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔
جب اوپرا کی جانب سے یہ سوال کیا گیا کہ ان پر الزامات ہیں کہ یہ بہت ساری ’رقم کھا گئے‘ ہیں تو وہ جواب میں کیا کہیں گے؟ اس پر شہزادہ ہیری نے کہا کہ نیٹ فلکس اور سپاٹی فائی کے ساتھ معاہدے ’کبھی بھی ان کے منصوبے کا حصہ نہیں تھے، لیکن اب یہ ضرورت بن چکے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میرے نقطہ نظر سے مجھے صرف اتنی رقم کی ضرورت تھی کہ اپنے اہل خانہ کو محفوظ رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے اخراجات ادا کرنے کے قابل ہوں۔‘
جب یہ ایک شاہی جوڑے کی طرح رہتے تھے تو ان کے اخراجات کون اٹھاتا تھا؟
اپنے شاہی فرائض سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کرنے سے پہلے اس جوڑے کی 95 فیصد آمدنی ’ڈچی آف کارن وال‘ سے حاصل ہونے والی پرنس چارلس کی آمدن سے ہوتی تھی۔
ڈچی کی جانب سے حاصل ہونے والی رقم جس میں 2018-19 میں مجموعی طور پر 50 لاکھ پاؤنڈ تھے اس سے شہزادہ ہیری اور میگھن کے علاوہ ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج اور ان کے کچھ نجی اخراجات بھی ادا کیے جاتے تھے۔
ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والے ’سورن گرانٹ‘ نے ان کے اخراجات کا باقی پانچ فیصد ادا کیا تھا۔
یہ گرانٹ حکومت کی طرف سے شاہی خاندان کو سرکاری فرائض اور شاہی محلوں کی دیکھ بھال کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ادا کی جاتی ہے۔
اس مالیاتی سال میں اس کی مجموعی حیثیت آٹھ کروڑ 59 لاکھ پاونڈ ہے اور یہ شاہی اسٹیٹ جو شاہی خاندان کی ملکیت میں تجارتی املاک کے کاروبار کے منافع سے ہوتی ہے۔
ڈیوک اور ڈچز نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ انھوں نے ونڈسر میں اپنے گھر، ‘فراگمور کاٹیج’ کی بحالی کے لیے 24 لاکھ پاؤنڈ لاگت کی ادائیگی کر دی ہے۔ جس کا بل ابتدائی طور پر برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کے ذریعے ادا کیا جانا تھا۔
Comments are closed.