بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی: NA-240 ضمنی انتخاب، پولنگ کا وقت ختم

کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 240 کورنگی 2 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں جاری پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔ 

حلقے میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔

مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ 

ریجنل الیکشن آفیسر ندیم احمد کے مطابق پولنگ کے وقت میں اضافہ نہیں کیا جارہا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسران پر بھی تشدد کیا گیا۔ 

اس حلقے میں پولنگ اسٹیشن نمبر 66 اور 67 پر ووٹنگ سست روی کا شکار ہے۔

پریذائیڈنگ آفیسر کے مطابق پولنگ اسٹیشن 66 اور 67 پر ووٹرز کی آمد کا سلسلہ سست ہے، امید ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ووٹرز کی آمد میں تیزی آئے گی۔

این اے 240 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ڈی آر او ندیم حیدر نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر ڈی آر او ندیم حیدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس حلقے میں 203 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں، جہاں پولیس اور رینجرز تعینات کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام پولنگ اسٹیشنز میں تیاریاں مکمل ہیں، جبکہ حکومت نے اس حلقے میں آج چھٹی کا اعلان کیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق حلقے میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک تھا۔ 

قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے میں لانڈھی اور کورنگی کے علاقے شامل ہیں، تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر و باہر پولیس کی نفری تعینات کی گئی۔

ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں گزشتہ روز ہی پولنگ کا سامان پہنچا دیا گیا تھا۔

حلقہ این اے 240 میں 5 لاکھ 29 ہزار سے زائد ووٹرز ہیں، 309 پولنگ اسٹیشنز اور 1236 پولنگ بوتھس قائم کیے گئے ہیں۔

اس حلقے میں 106 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیے گئے ہیں۔

انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز اور 812 پولنگ بوتھس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

حلقہ این اے 240 کی نشست ایم کیو ایم کے منتخب رکنِ قومی اسمبلی اقبال محمد علی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

اس حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 25 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

الیکشن کمشنر سندھ نےقومی اسمبلی کے حلقہ 240 کراچی کورنگی 2 میں ضمنی انتخاب کے حوالے اعلان کیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار محمد ابوبکر اپنی جماعت کی نشست دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین فیصل اور پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے شبیر قائم خانی ان کے مقابلے میں موجود ہیں۔

قومی اسمبلی کی یہ نشست جیتنے کے لیے پیپلز پارٹی کے ناصر لودھی اور تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کاشف قادری بھی ڈٹے ہوئے ہیں جبکہ تحریکِ انصاف اور جماعتِ اسلامی مقابلے میں شامل نہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے اس حلقے کے حوالے سے کے-الیکٹرک کو ہدایت کی گئی کہ 15 جون سے 17 جون تک یہاں بجلی بحال رکھی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.