پیپلز پارٹی نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دے دی۔
اپوزیشن جماعت پی پی کے سینئر رہنما نیّر بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں میں چل رہے تمام معاملات پر غور کے لیے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں انفرادی فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں، کسی کی خواہش پر پی ڈی ایم سے کسی جماعت کو نہیں نکالا جاسکتا ہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں 10 جماعتیں جو فیصلہ کریں گی تمام جماعتیں اسی کی پابند ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کا موقف ن لیگ کا ہوگا، ہم اپوزیشن اتحاد کے فیصلوں کی پابند ہے۔
نیّر بخاری نے یہ بھی کہا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں، ن لیگ کو تحفظات ہیں تو پی ڈی ایم میں بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی بنیاد ہی پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام اے پی سی میں رکھی گئی تھی، پی ڈی ایم میں 10 جماعتیں شامل ہیں کوئی بھی انفرادی فیصلہ نہیں ہوتا۔
اپوزیشن اتحاد کے گزشتہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر مولانا فضل الرحمٰن نے پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ پی ڈی ایم کی 10 میں سے 9 جماعتیں لانگ مارچ کے دوران پارلیمان سے استعفے دینے کی حمایت کی تھی جبکہ پیپلز پارٹی نے مخالفت کی۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اس معاملے پر اپنی سی اے سی سے رجوع کرنے اور مشاورت کے بعد فیصلہ کرنے کےلیے وقت مانگا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے اپنی گفتگو میں کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ہم جب فیصلہ کرلیں گے تو خود ہی پی ڈی ایم سے رابطہ کریں گے۔
Comments are closed.