وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ماضی میں کمزور طبقے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، ماضی میں مقروض ملک کے حکمرانوں نے شاہ خرچی کی۔
شبلی فراز نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ سابق حکمرانوں کو کھانسی بھی آتی ہے تو علاج کروانے بیرون ملک جاتے ہیں، انہوں نے معاشی طور پر کمزور طبقے کے لیے کچھ نہیں کیا، یہ لوگ قانون سے بھاگے ہوئے ہیں، خود کو قانون سے بالاترسمجھتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کفایت شعاری کا طرز اپنایا، عمران خان نے بہت سادہ زندگی گزاری تاکہ اخرجات کم ہوسکیں، وہ اپنے گھر میں رہتے ہیں، ان کے نہ تو کیمپ آفس ہیں اور نہ ہی ان کے بیرون ملک دوروں سے ملکی خزانے پربوجھ پڑتا ہے۔
شبلی فراز نے پی ایم ایل ن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کی بیٹی آج کل چھوٹی سی سرجری کے لیے باہر جانتا چاہتی ہے، معمولی علاج کے لیے بیرون ملک علاج کے لیے جانا پڑ رہا ہے، ان لوگوں نے اپنے ادوارمیں ایسے ادارے نہیں بنوائے جہاں علاج کرواسکیں، یہ لوگ سجھتے ہیں کہ قانون امیر اور غریب کے لیے الگ ہونا چاہیے۔
شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان میں صحت شعبے سے متعلق کہا ہے کہ ہم صحت کارڈ پروگرام پنجاب میں بھی شروع کر رہے ہیں، صحت کارڈ بلا تفریق ہر شہری کے لیے ہے۔
شبلی فراز نے کہا ہے کہ سندھ میں صحت کے نظام کی صورتحال خراب ہے، جہاں ہماری حکومت نہیں وہاں بھی صحت کارڈ بلاتفریق دے رہے ہیں۔
انہوں نے احساس پروگرام سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ احساس پروگرام کمزور طبقے کے لیے ہے، ماضی میں معاشی طور پر کمزور افراد کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کوشش رہی ہے کہ انتخابات شفاف ہوں، ہم نے منافقت کی سیاست کبھی نہیں کی، آج سیاسی جماعتیں شفاف انتخابات کے طریقہ کے خلاف کھڑے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو خیبرپختونخوا سے خصوصی پیار ہے، خیبرپختونخوا میں ہماری جو نمائندگی ہے تو ہمیں زیادہ نشستیں ملنی چاہیے، ہم نے خیبرپختونخوا کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ سے کوشش کی ہے، اس صوبے کی عوام نے پی ٹی آئی پر بھروسہ کیا ہوا ہے۔
Comments are closed.