جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

دو ارب ڈالر کا کرپٹو ’فراڈ‘: ترک کمپنی کے مالک کی گرفتاری کا وارنٹ جاری

کرپٹو کرنسی: ترکی نے تجارتی پلیٹ فارم کے بانی فاروق فاتح عزیر کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری کر دیا

ترکی

،تصویر کا ذریعہEPA

ترکی نے ایک کرپٹو کرنسی کے ایک تجارتی پلیٹ فارم کے بانی کے لیے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیا ہے۔

ترک سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فاروق فاتح عزیر تین لاکھ 91 ہزار سرمایہ کاروں سے مبینہ طور پر 2 ارب ڈالر لے کر البانیہ فرار ہو گئے ہیں۔

فاروق فاطی عزیر کی کمپنی ’تھوڈیکس‘ سے مبینہ تعلقات کے الزام میں پولیس نے ترکی کے آٹھ شہروں میں اپنے چھاپوں میں 62 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

فاطی عزیر نے اپنے خلاف ان الزامات کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے کام کے سلسلے میں البانیہ میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اطلاعات کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ نے البانیہ میں اپنے ہم منصب سے فون پر بات کی ہے جبکہ ترکی وزارت انصاف نے البانیہ کے دارالحکومت تیرانا سے فاروق فاطی عزیر کی گرفتاری اور حوالگی کے لیے قانونی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

انقرہ کی درخواست کے بعد انٹرپول نے فاطی عزیر کے لیے ریڈ نوٹس جاری کیا ہے۔

ترکی کی مقامی کرنسی لیرا کی قدر میں تیزی سے کمی کے بعد ترک عوام کی ایک بڑھتی تعداد اپنی جمع پونچی کو بچانے کے لیے کرپٹو کرنسی کا استعمال کرنے کا انتخاب کر رہی ہے لیکن ترکی میں یہ مارکیٹ غیر منظم ہے۔

کرپٹو کرنسی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

گذشتہ ہفتے ترکی نے کہا تھا کہ وہ 30 اپریل سے سامان اور مختلف خدمات کی ادائیگی کے لیے کرپٹو کرنسی کے استعمال پر پابندی عائد کرے گا۔

تھوڈیکس کے ساتھ کیا ہوا؟

بدھ کے روز حالات اس وقت خراب ہونے لگے جب تھوڈیکس نے ایک پُر اسرار پیغام پوسٹ کیا کہ ایک غیر متعین بیرونی سرمایہ کاری کو سنبھالنے کے لیے پانچ دن درکار ہیں۔ اس کے بعد اس نے تجارت کو معطل کر دیا۔

سرمایہ کاروں نے حکام سے رابطے شروع کر دیے اور گذشتہ ہفتے کے مقابلے تھوڈیکس کے خلاف شکایات کی شرح 1160 فیصد بڑھ گئی۔

جمعرات کے روز ترک سکیورٹی عہدیداروں نے استنبول کے ایئرپورٹ پر فاطی عزیر، جن کی عمر 27 سال بتائی جاتی ہے، کی ایک تصویر جاری کی، جس کے مطابق وہ کسی نامعلوم مقام کا سفر کر رہے تھے۔

بعد میں سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ وہ منگل کے روز سے البانیہ میں ہیں۔

اسی دن تھوڈیکس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں عزیر فاطی نے ان الزامات کی تردید کی۔

انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ بیرون ملک غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے آئے ہیں اور ’چند دن‘ میں وہ ترکی واپس لوٹ جائیں گے اور عدالتی حکام سے تعاون کریں گے تاکہ سچ سامنے آ سکے۔

جمعے کے روز مقامی وقت کے چھ بجے پولیس نے استنبول سمیت آٹھ مختلف شہروں میں چھاپے مارے اور کمپنی کے ہیڈکوارٹر کی تلاشی لیتے ہوئے کمپیوٹر اور ڈیجیٹل مواد کو قبضے میں لے لیا۔

پولیس کے پاس مجموعی طور پر 78 مشتبہ افراد کی گرفتاری کے وارنٹ موجود ہیں جبکہ اب تک 62 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حکام نے فاطی عزیر کے بنک اکاؤنٹس کو بھی منجمند کر دیا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.