بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جسٹس فائز کیس، FBR رپورٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرِ ثانی کیس میں سینئر قانون دان عابد حسن منٹو نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے ایف بی آر کی رپورٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا کر دی۔

مقدمے میں فریق عابد حسن منٹو نے تحریری معروضات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرِثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالتِ عظمیٰ کے جج صاحبان کی آپس میں تکرار کا واقعہ پیش آیا جس میں جسٹس مقبول باقر ناراض ہو کر کمرہ عدالت سے چلے گئے۔

عابد حسن منٹو کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ ایف بی آر اور سپریم جوڈیشل کونسل کو معاملہ بھجوانے کا پیرا گراف فیصلے سے ہٹایا جائے۔

استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ سے متعلق ایف بی آر کی رپورٹ کالعدم قرار دی جائے۔

عابد حسن منٹو نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھجوانا غیر قانونی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ صدارتی ریفرنس ختم ہونے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ سے مزید تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔

عابد حسن منٹو کا اپنی درخواست میں مؤقف ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مرکزی کیس میں فریق ہی نہیں تھیں، سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ کے خلاف تحقیقات کا نہیں کہہ سکتی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.