احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ اشتیاق احمد کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 18 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر تین کے جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت وکلاء ہڑتال کے باعث بغیر کارروائی ملتوی کر دی، نیب پراسیکیوٹر نے ملزمان کو عدالت طلب کرنے کی استدعا کی۔
عدالت نے استغاثہ کے گواہ اشتیاق احمد کو 18 مارچ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔
نیب ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے تحفہ میں ملنے والی گاڑیاں اصل قیمت کی 15 فیصد ادائیگی کر کے حاصل کیں جن کی ادائیگیاں بھی جعلی بینک اکاؤنٹس کی گئیں۔
متحدہ عرب امارات اور لیبیا سے صدر پاکستان کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں تحفے میں پیش کیں، قانون کے مطابق دو بی ایم ڈبلیو سمیت تینوں بلٹ پروف گاڑیاں سر کاری ملکیت تھیں جوانہوں نے استعمال کیں۔
نواز شریف 2008 ء میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے جب انہیں بغیر کوئی درخواست دیے توشہ خانہ سے گاڑی دی گئی۔
واضح رہے کہ عدالت نے اسی نیب ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری ملزم قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں۔
Comments are closed.