بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایک وقت تھا ایم کیو ایم میں خوف سے فیصلے ہوتے تھے آج نہیں، فروغ نسیم

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ کسی قسم کا کوئی دباؤ یا ہدایات نہیں تھیں آزادانہ طور پر فیصلہ کیا ہے، ایک وقت تھا کہ ایم کیو ایم میں خوف سے فیصلے ہوتے تھے مگر آج ایسا نہیں ہے۔

 جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی کی محبت، ایمانداری اور کردار مجبور کرتا ہے کہ ان کا فیصلہ مانیں۔

فروغ نسیم نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی کی اجازت سے وزیر قانون بنا، خالد مقبول صدیقی نے ہدایت کی تو مستعفی ہوا، دوبارہ حلف بھی خالد مقبول صدیقی کی اجازت سے لیا۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ تحریک انصاف کے حامیوں نے کنور نوید جمیل سے الجھنے کی کوشش کی، ہم نے تحریک انصاف کی اعلی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔

 بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم بڑی کلیئر ہے کہ عمران خان اچھے آدمی ہیں، یہ بات ٹھیک ہے کہ ایم کیو ایم کو وزارت قانون کی ضرورت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم یا وزیروں نے ہم سے کسی نےاستعفے یا عدم اعتماد سے متعلق بات نہیں کی، مجھ سے یہ خط شیئر نہیں کیا گیا، مجھے نہیں پتا خط میں کیا لکھا ہے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ آج بلاول بھٹوزرداری سے ملاقات ہوئی ان کو خوش پایا، بلاول بھٹو زرداری نے بڑا ویلکم کیا، بلاول کی باتوں سے تقویت ملی ہے۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے بھی کہا کہ تحریری معاہدہ نہیں بھی کرتے ہمیں علم ہے کہ آپ ہماری بات مانیں گے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ حالات ہر منٹ تبدیل ہو رہے ہیں، ایم کیو ایم پیدا گیری پر یقین نہیں رکھتی، ایسی کوئی چیز آجائے تو خالد مقبول صدیقی اور رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کرنا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.