بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

انگلینڈ میں کتے کے حملے سے 17 ماہ کی بچی کی جان چلی گئی

انگلینڈ میں کتے کے حملے سے 17 ماہ کی بچی کی جان چلی گئی

home

ایک 17 ماہ کی بچی پر ان کے گھر میں موجود کتے نے حملہ کیا جس کے باعث ان کی موت واقع ہو گئی ہے۔

مرسی سائیڈ پولیس کے مطابق سینٹ ہیلنز میں بیلا رائے برچ نامی بچی پر پیر کی سہ پہر گرینج کے وقت کے مطابق 3 بجکر 30 منٹ پر حملہ ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ بچی نے ہسپتال میں جا کر دم توڑ دیا۔ پولیس افسر نے کہا ہے کہ شدید صدمے سے دوچار خاندان نے مذکورہ کتا ایک ہفتہ پہلے ہی خریدا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس کتے کا ٹیسٹ بھی کرے گی جسے بچی پر حملے کے بعد افسران نے مار دیا تھا۔ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کیا کہ یہ کتے کی غیر قانونی نسل تھی۔ اس کے علاوہ کتے کے سابقہ مالکوں کی شناخت کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ سینٹ ہیلنز کے علاقے بلیک برک میں بیڈسٹن ایونیو میں موجود گھر میں پیش آیا۔

متاثرہ خاندان کی ایک ہمسائی جنھوں نے اپنا نام جارڈن بتایا کہتی ہیں کہ بچی کے والدین بہت پریشان تھے۔ وہ کہتی ہیں ہم سکول سے باہر نکلے اور چینخیں سنیں۔

وہ کہتی ہیں کہ میں بھاگ کر وہاں پہنچی اور مدد کی کوشش کی اور طبّی اہلکاروں کے آنے تک سی پی آر (سانس بحال رکھنے کی کوشش) کرتی رہی۔

وہ بتاتی ہیں کہ ’میں نے کتے کو نہیں دیکھا، میری توجہ بچی کی مدد کرنے پر مرکوزتھی۔‘

ایک اور ہمسائے جس نے سی پی آر میں مدد دی نے کہا کہ والدین بچوں پر جان نثار کرتے ہیں، اس کے علاوہ کچھ بھی کہنا بہت پریشانی کا باعث ہے۔

home
،تصویر کا کیپشن

ہلاک ہونے والی بچی کے گھر کے باہر تعزیت کے لیے آنے والے پھول رکھ رہے ہیں

جوانے میتھیوز کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے گھر کے باہر ایک ایمبولینس اور پولیس کی دس کے قریب گاڑیوں کو دیکھا۔

وہ کہتی ہیں میں نے دیکھا کہ وہ کتے کو گھر سے باہر لا رہے تھے، میں یہ نہیں بتا سکتی کہ وہ کس نسل کا کتا تھا لیکن پشت سے وہ سٹیفرڈ شائر بل ٹیریر یا پِٹ بل کی مانند تھا۔

مزید پڑھیے

مِس میتھیو جن کی عمر 53 برس ہے نے بتایا کہ وہ ایک بہت پیاری ننھی بچی تھی۔ ’میں خاندان کو گزرتے ہوئے دیکھتی اور ہیلو کہتی تھی وہ ہمیشہ بہت خوش اخلاقی سے پیش آتے تھے۔‘

متاثرہ خاندان کی ایک اور ہمسائی نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جب علاقے میں پولیس مصروف تھی اس وقت وہ گھر پہنچی تھیں۔

وہ کہتی ہیں کہ میری والدہ گھر کے باہر کھڑی تھیں اور وہ بہت شدید رو رہی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ عموماً یہاں بہت خاموشی ہوتی ہے اور یہ جگہ بچوں کے لیے محفوظ ہے مگر آپ جب کچھ ایسا سن لیں جو ہوا تو وہ پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.