بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کس بیماری میں تربوز کھانا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ؟

موسم گرما کا خوش ذائقہ، خوش رنگ، رسیلہ اور ہر دلعزیز پھل تربوز کے استعمال سے موسم کی شدت سے بچاؤ اور فرحت بخش تروتازہ محسوس کیا جا سکتا ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے گرم موسم میں ٹھنڈی تاثیر رکھنے والے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، ایسے میں پھل تربوز مٹھاس کی فراہمی کے ساتھ گرمیوں میں لاحق ہونے والی عام شکایت ڈی ہائیڈریشن سے بھی بچاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق تربوز کا 90 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے، تربوز غذائیت سے بھرپور پھل ہے جس کے 100 گرام میں 30 کیلوریز، صفر فیصد فیٹ، 112 ملی گرام پوٹاشیم ، 8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 6 گرام شوگر، 11 فیصد وٹامن اے، 13 فیصد وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے لازمی جز ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق تربوز اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر بھی کام کرتا ہے اور قوت مدافعت بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، تربوز کا استعمال کینسر کے خلاف بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق تربوز میں پایا جانے والا امینو ایسڈ بلڈ پریشر کو قابو رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس کے نتیجے میں شوگر بھی کنٹرول میں رہتی ہے، مگر اس کے باوجود اسے ذیابطیس کے مریضوں کو استعمال سے منع کیا جاتا ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق تربوز صحت کے لیے نہایت موزوں اور بہترین پھل ہے مگر اس کا استعمال شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں سے ملنے والا فائبر اور غذائیت شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے مگر پھلوں میں قدرتی مٹھاس اور کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بھی پائی جاتی ہے اسی لیے اِن کے استعمال سے قبل احتیاط لازمی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی سبزی یا پھل میں موجود مٹھاس شوگر کے مریضوں کے لیے اتنی اہم ہے جتنا کہ اس کا گلیسمیک انڈیکس ہوتا ہے کیوں کہ گلیسمیک انڈیکس ہی طے کرتا ہے کہ استعمال کی جانے والی غذا کا حصہ اور اس میں پایا جانے والا کاربوہائیڈریٹ خون میں کتنا اور کب جذب ہوگا، یہ  جاننا شوگر کے مریضو ں کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کو تربوز کا استعمال دوسری غذاؤں کے ساتھ ملا کر کرنا چاہیے جن میں چکنائی، فائبر اور پروٹین کی مقدار بھی شامل ہو، اس عمل سے شوگر کے مریض کا پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے اور خون میں مٹھاس کے جذب ہونے کی رفتار بھی سست ہو جاتی ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کا کہنا ہے تربوز میں پانی زیادہ ہونے کے سبب اس کا زیاداہ استعمال صحت کے لیے صرف نقصان کا باعث بن سکتا ہے، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے تربوز کا استعمال محفوظ ہے مگر اسے اعتدال میں رہتے ہوئے دیگر سبزیوں اور پھلوں کے ساتھ ملا کر کرنا چاہیے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.