بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

خورشید شاہ نے حکومت کو وارننگ دے دی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے عمران خان کی حکومت کو وارننگ دے دی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کے دوران خورشید شاہ نے کہا کہ نیوٹرل ادارے کے سربراہ کے خلاف حکومت نے کوئی قدم اُٹھایا تو اپوزیشن تسلیم نہیں کرے گی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو بیرونی قوتوں کا ایجنٹ قرار دیدیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران حکومت ختم ہو چکی ہے یہ ایک غیر آئینی حکومت ہے،21 مارچ کے بعد اس حکومت کا ہر قدم غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش ہے ’نہ کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیاں گے‘، عمران خان کی اکثریت ختم ہوچکی ہے، اب ان کی کوئی حیثیت نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا کھلا خط ہے کہ ہم مداخلت نہیں کریں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کےسربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت نہیں جمہوریت بچانے کا ذمہ لیا ہے۔

خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ حکومتی ایم این ایز ہمارے پاس خود آرہے ہیں، ایم کیو ایم کی ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں جو نہ مانی جائے۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں قائد ایوان شہباز شریف ہوں گے، اسپیکر کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے سے متعلق ابھی کچھ طے نہیں ہوا۔

پی پی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی پارٹی کے ورکر کی حیثیت سے امور انجام دے رہا ہے، اسپیکر نے اسمبلی اجلاس 25 مارچ کو بلا کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوٹے اور ضمیر فروش میں فرق ہوتا ہے ،ملک میں فیصلہ کن وقت آگیا ہے ۔

اُن کا کہنا تھا کہ 21 مارچ کے بعد حکومت کا جو بھی اقدام ہوگا وہ غیر آئینی غیر قانونی ہوگا، حکومت جلسہ ملتوی کرتی ہے تو ہم بھی ٹوکن احتجاج کر کے جلسہ ختم کردیں گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں اپوزیشن کو بھی بلانا چاہیے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.