بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جاپان: پاکستانی سفارتخانے کی شکایت پر پولیس کا رانا عابد کے گھر چھاپہ، 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ

سفیر پاکستان سمیت دیگر سفارتی افسران کے خلاف ویڈیو اپلوڈ کرنے کے حوالے سے جاپان میں پاکستانی سفارتخانے کی شکایت پر پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین کی رہائش گاہ پر جاپانی پولیس نے چھاپہ مارا اور 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔

پولیس موبائل فون سمیت کچھ کاغذات بھی ساتھ لے گئی، سفیر پاکستان نے مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل ہم نے رانا عابد حسین کی فیس بک پر قابلِ اعتراض ویڈیو اپلوڈ ہونے کے بعد جاپانی پولیس کو شکایت درج کروائی تھی، جس پر اب کارروائی ہوئی ہے۔

اس حوالے سے پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ان کے گھرپر 10 سے 12 پولیس اہلکار پہنچے اور ان کو بتایا کہ آپ نے پاکستانی سفیر امتیاز احمد اور دیگر کے خلاف چند ماہ قبل سوشل میڈیا پر ایک قابلِ اعتراض ویڈیو اپلوڈ کی جس کی شکایت سفارتخانہ پاکستان نے جاپانی پولیس میں درج کروائی ہے لہذا اسی حوالے سے آپ سے پوچھ گچھ کرنے آئے ہیں۔

رانا عابد حسین نے کہا انہوں نے صرف سوشل میڈیا پر ہی نہیں بلکہ پاکستانی وزیرِاعظم کے پورٹل، پاکسانی وزارتِ خارجہ سمیت پاکستانی عدالتوں میں بھی اپنے ساتھ ہونے والی سفارتی زیادتیوں کے خلاف شکایات درج کروائی ہیں اور کہیں سے بھی داد رسی نہ ہونے کے بعد ایک ویڈیو جو پہلے ہی سوشل میڈیا پر سفارتخانہ پاکستان کے خلاف موجود تھی وہ اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد سے کبھی سفارتخانہ ان کے کاروباری پارٹنر کو خط لکھ رہا ہے تو کبھی ان کا نام سفارتخانے کی ویب سائٹ پر ڈال رہا ہے اور کبھی جاپانی پولیس کو شکایات لگائی جارہی ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان میں ایف ائی اے اور انٹیلیجنس بیور کے حکام ان کے پاکستان میں موجود گھر پر چھاپے مار رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ گزشتہ 25 برسوں سے پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں، کبھی پاکستانی قومی دن پر جاپانی اخبار میں اشتہار لگواتے ہیں کبھی کروڑوں روپے کی مشینیں پاکستان عطیہ کرتے ہیں، تو کبھی کورونا ٹیسٹنگ کٹ عطیہ کرتے ہیں لیکن اس کے جواب میں سفارتخانہ پاکستان اپنی پوری ریاستی طاقت استعمال کر کے ان کے خلاف جاپان اور پاکستان میں کارروائی کروارہا ہے جس کا وزیرِاعظم پاکستان کو سخت ترین نوٹس لینا چاہیے۔

رانا عابد حسین نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران مجھ سمیت 3 اور پاکستانیوں کے خلاف سفارتخانہ پاکستان کی شکایات پر جاپانی پولیس نے ان کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔

رانا عابد حسین نے کہا کہ جاپان میں پبلک آفس ہولڈر کیخلاف عوامی تنقید جائز سمجھی جاتی ہے لیکن ہمارے سفارتی افسران بادشاہ بنے ہوئے ہیں، اس حوالے سے جب جنگ نے سفیرِ پاکستان امتیاز احمد سے مؤقف حاصل کیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ چند ماہ قبل ہم نے رانا عابد حسین کے خلاف ایک غیر اخلاقی ویڈیو جس میں سفارتی افسران کے خلاف گالم گلوچ تھی اور جو انہوں نے اپنے فیس بک پر شیئر کی تھی،  کی شکایت جاپانی پولیس میں درج کروائی تھی، اس شکایت پر کارروائی اب چھ ماہ بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

سفیرِ پاکستان امتیاز احمد نے کہا کہ وہ جاپان میں اپنے عہدے کی مدت ختم کرچکے ہیں اور اگلے چند دنوں میں واپس وطن روانہ ہو رہے ہیں اور نہیں چاہتے کہ جاپانی پولیس کسی پاکستانی کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ رانا عابد حسین اور ان کے مخالفین کو ایک جگہ بیٹھا کر معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ حل کروادیں تاکہ آئندہ کسی کی عزت نہیں اچھالی جاسکے اور پاکستان بھی جاپان میں بدنام نہ ہو، جبکہ امید ہے کہ یہ مسئلہ عنقریب حل کرلیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.