بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

تحریک انصاف کے بانی رہنما نجیب ہارون نے بھی عمران خان سے وزارت عظمیٰ کی قربانی مانگ لی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن و رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے بھی وزیراعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نجیب ہارون نے کہا کہ پارٹی میں ناراضگی ہوتی ہے میں نے ایک دفعہ استعفیٰ بھی دیا تھا، تاہم  جماعت کی پالیسی کے ساتھ کھڑا ہوں۔

نجیب ہارون نے کہا کہ اگر سب ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، عمران خان پارٹی کے سربراہ ہیں، پارٹی کے اندر کسی اور رہنما کو سامنے لایا جائے جس پر پارٹی اور اتحادیوں کا اتفاق ہو اور لوگوں کی جو شکایات ہیں ان پر توجہ دی جائے۔

سندھ ہاؤس پر حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا، 15 سے 20 کارکن جتھے کی شکل میں سندھ ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے۔

نجیب ہارون نے پارٹی سے اختلافات کے باوجود تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کا ساتھ دینے کا بھی اعلان کیا۔

رہنما پی ٹی آئی  کا کہنا تھاکہ 2013 سے 2018 تک بھی حکومت نے مدت پوری کی، 2018 سے 2023 تک بھی حکومت کی مدت پوری ہونی چاہیے، بطور پارٹی کے سینیئر ممبر اس وقت خاموش رہنا ٹھیک نہیں، اس وقت سیاسی فیصلہ کرنا پڑتا ہے تو ضروری نہیں سب کچھ قربان کیا جائے، ہمیں اپنی ذات سے آگے نکلنا ہوگا۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مجھےدھمکی دی جا رہی ہےکہ تمھیں اور تمھارے3 بیٹوں کےساتھ یہی کیاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت بھی عمران خان نے بنائی، اس جماعت نے لوگوں کو ایک امید دی، میری خواہش ہے کہ پارٹی قائم و دائم رہے اور بہتر یہی ہے کہ عمران خان کسی اور شخص کو آگے لائیں۔

نجیب ہارون نے کہا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں کہا کہ مانتا ہوں کہ وزیراعظم ہم سب سے قدآور ہیں، نمبر ون اگر زیرو کے ساتھ ملے تو سیکڑوں، ملین بلین بنتے ہیں زیرو کی بھی اہمیت ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.